سمت بھارگو
راجوری//بڈھال گاؤں میں ہونے والی مشکوک اموات کے بعد، ایمز نئی دہلی کی ایک ٹیم نے راجوری کا دورہ کیا اور گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری میں زیر علاج مریضوں کا معائنہ کیا۔اس سے قبل، جمعرات کو پی جی آئی چندی گڑھ کی ٹیم نے بھی راجوری پہنچ کر بڈھال گاؤں کے مریضوں کا تفصیل سے معائنہ کیا تھا، جو اس وقت جی ایم سی راجوری میں علاج کروا رہے ہیں۔ہفتہ کے روز، ای آئی ایم ایس نئی دہلی کی ٹیم راجوری پہنچی، جسے پرنسپل گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری ڈاکٹر اے ایس بھاٹیہ نے خیرمقدم کیا۔ ڈاکٹر بھاٹیہ نے ای آئی ایم ایس کی ٹیم کو مریضوں کی تاریخ اور علاج کے طریقہ کار کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں۔ای آئی ایم ایس کی ٹیم نے بڈھال گاؤں کے گیارہ مریضوں کا معائنہ کیا، جن میں سے بیشتر جی ایم سی راجوری میں زیر علاج ہیں۔ اس کے علاوہ، ای آئی ایم ایس کی ٹیم نے فضل حسین کی بیوی شمیم سے بھی بات کی، جو بڈھال گاؤں میں 7 دسمبر کو ہونے والی پہلی موت کی شکار تھیں، جس میں فضل حسین اور ان کے چار بچے ہلاک ہوئے تھے۔ای آئی ایم ایس کی ٹیم نے بڈھال گاؤں کے متاثرین کے لئے بنائی گئی علیحدہ سہولتوں کا بھی دورہ کیا اور وہاں موجود افراد سے بات کی۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ ای آئی ایم ایس کی ٹیم بڈھال گاؤں کے دورے کی منصوبہ بندی بھی کر رہی ہے تاکہ وہ صورتحال کا معائنہ کر سکیں۔واضح رہے کہ بڈھال گاؤں میں مشکوک بیماری کی وجہ سے 17 افراد کی موت ہو چکی ہے، جن میں 13 بچے بھی شامل ہیں۔ مختلف ٹیمیں راجوری میں نمونے لے چکی ہیں لیکن ابھی تک اموات کی اصل وجہ کا پتہ نہیں چل سکا۔پی جی آئی چندی گڑھ کی تین ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم گزشتہ تین دن سے راجوری میں کیمپ کر رہی ہے۔ ٹیم نے ہفتہ کے روز بڈھال گاؤں کا دورہ کیا اور وہاں کے مکینوںسے بات چیت کی۔ ٹیم نے مرنے والوں اور بیماروں کے گھروں سے نمونے بھی جمع کئے، جو تحقیقات کے لئے پی جی آئی لے جائی جائیں گے۔