پرویز احمد
سرینگر //125بستروں پر مشتمل ضلع ہسپتال بڈگام میں سینئر ڈاکٹروں کی 62اسامیوں میں سے10اسامیاں خالی پڑی ہیں جبکہ نان گزیٹیڈ ملازمین کی50فیصد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔اس کے علاوہ اسپتال میں جگہ کی کمی کی وجہ سے سی ٹی سکین اور ایم آئی آر کی سہولیات بھی دستیاب نہیں ہیں ۔ ضلع ہسپتال میں کئی شعبہ جات میں چھوٹی بڑی جراحیوں کیلئے صرف ایک آپریشن تھیٹر دستیاب ہے اور اس کی وجہ سے مریضوں کو جراحیوں کیلئے انتظار کرنا پڑتا ہے۔ محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ریشی پورہ میںتعمیر ہونے والے 125بستروں پر مشتمل اسپتال کی تعمیر سے تمام مشکلات حل ہوجائیں گے۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کی فراہم کی گئی جانکاری ،جس کی ایک کاپی کشمیر عظمیٰ کے پاس موجود ہے ، میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی 62اسامیاں منظور شدہ ہیں جن میں 10 خالی پڑی ہیں۔ اسپتال میں اے گریڈ سرجن کی ایک اسامی،کنسلٹنٹ سرجن کی ایک اسامی، کنسلٹنٹ فزیشن کی ایک اسامی،کنسلٹنٹ آرتھوپیڈکس کی ایک اسامی، ماہر نفسیات کی ایک اسامی اور میڈیکل آفیسروں کی 2اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ ہسپتال میں نان گزیٹیڈ ملازمین کی 73اسامیاں منظور شدہ ہیں جن میں 34 خالی ہیں۔ ان34اسامیوں میں ہیڈ ایکسرے ٹیکنیشین کی ایک، جونیئر ایکسرے ٹیکنیشن کی 2، سپر وائزری فارمسیٹ کی 2، سینئر فارمسسٹ کی ایک، جونیئر لیب ٹیکنیشن کی 2، سپر وائزر تھیٹر ٹکینیشن کی 1، جونیئر تھیٹر ٹکینیشن کی 1،سینئر تھیٹر ٹیکنیشن کی 1 اور جونیئر نرسوں کی 15اسامیوں میں 10خالی پڑی ہیں۔
اس کے علاوہ تھیٹر اٹنڈنٹ کی 1 اور انستھسیا ٹیکنیشن کی 4اسامیوں کے علاوہ خاکروب کی ایک،اپتھولوموجی اسسٹنٹ کی ایک اسامی خالی پڑی ہیں۔ چیف میڈیکل آفیسر بڈگام ڈاکٹر ایوب فتح خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اسپتال میں سینئر اور جونیئر ڈاکٹر وں کی کمی نہیں ہے لیکن جگہ کی کمی کی وجہ سے ہم سی ٹی سیکن اور ایم آئی آر وہاں نصب نہیں کرپارہے ہیں۔ ڈاکٹر ایوب نے بتایا کہ اس بلڈنگ میں آپریشن تھیٹروں کی کمی ہے اور تمام شعبہ جات کو ایک ہی آپریشن تھیٹر میں جراحیاں کرناپڑرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریشی پورہ میں نیا125بستروں پر ضلع اسپتال تعمیر ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرانی بلڈنگ میں زچگی کیلئے ایک اور دیگر تمام شعبہ جات کیلئے ایک ہی آپریشن تھیٹر تھا لیکن نئی بلڈنگ میں کئی آپریشن تھیٹر بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہسپتال میں بستروں کی تعداد بڑھ کر 125ہوگی اور وارڈوں میں مریضوں کیلئے بھی کافی جگہ ہوگی۔ ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ ہسپتال پر جلد کام شروع ہوگا اوراس کیلئے 71کنال کی اراضی کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے بلڈنگ میں نیم طبی عملہ اور ڈاکٹروں کی کمی کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ اسی مہینے انتظامی کونسل میٹنگ میں بڈگام ضلع ہسپتال کی تعمیر کو منظوری دی گئی اور پچھلے 10سال سے عوامی مطالبہ پورا کیا گیا۔ ابھی ہسپتال کی تعمیر شروع نہیں ہوئی ہے اور جس طرح وادی میں تعمیراتی پروجیکٹوں کو مکمل کرنے میں کئی کئی سال کا عرصہ لگ رہا ہے اس کی بنا پر یہ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ تعمیر کب شروع ہوگی اور یہ کب مکمل ہوگا۔