بٹوت// محکمہ شہری ترقی حکومت ہند کی جانب سے سوچھ بھارت مہم کے تحت محکمہ شہری ترقی کی جانب سے بٹو ت میں تعمیر کی جارہی باتھ روموں کی تعمیر کا کام ہاتھ میں لیا ہے ۔ یہ کام ایک این جی او کو دیا ہے لیکن مرکزی سرکار کی طرف سے طے شدہ ضوابط کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے ۔ لمبے عرصہ سے اپنے گھر میں باتھ روم کی بنیادی سہولت کا خواب دیکھ رہے میونسپلٹی وارڈ نمبر چار بٹوت کے ایک رہایشی نے بتایادو سال قبل جب سرکار کی جانب سے سماج کے غریب طبقے کو یہ بنیادی سہولت مہیا کرانے کی خاطر لازمی کاغذی لوازمات کا آغازکیا گیا تو محکمہ میونسپلٹی بٹوت نے باتھ روم کی سہولت حاصل کرنے والوںسے عرضی فارم پر اپنا بنک اکائونٹ نمبر بھی درج کرنے کو بھی لازمی قراردیا اُس وقت آکائونٹ نمبرلینے کے ساتھ ہم سے کہا گیا کہ باتھ روموں کی تعمیر کا پیسہ اوپر سے سیدے طور آپ کے نجی بنک کھاتے میں آئے گا لہذا اس بات کو مد نظر رکھتے ہوے ہم نے حکومت کے بھروسے مالی حیثیت نہ ہوتے ہوے بھی مارکیٹ سے قرض اُھار اُٹھاکر آدھے ادھورے باتھ روم تعمیر کر دیے اور اب ہم منتظر تھے کہ ہمارے بنک کھاتوں میں حکومت کی جانب سے پیسے ڈالے جائیں گے تو ہم مارکیٹ کا قرض چُکانے کے ساتھ اپنے باتھ روم کی تعمیر کو بھی مکمل کر لیں گے مگر محکمہ کی جانب سے ان کے بقایہ جات ادا نہیں کئے جا رہے ہیں جس کے نتیجہ میں غریب لوگ جہاں قرضہ کے بوجھ تلے دبے ہیں وہیں وہ باتھ روم بھی مکمل نہیںکر پارہے ہیں۔