سرینگر // دلی میں مقیم بوسنیا ہرزگوینیا کے سفیر سابط سبواسک حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق سے انکی رہائش گاہ واقع نگین میںملاقی ہوئے۔ ملاقات کے دوران سفیر موصوف نے مختلف امورات پر میرواعظ کے ساتھ تبادلہ خیالات کیا اور مسئلہ کشمیر کے تاریخی اور جغرافیائی پس منظر ، رواں جدوجہد اور کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال سے آگاہ کیا گیا ۔میرواعظ نے کہا کہ بوسنیا کے عوام بڑے صبر آزما اور مشکل دور سے گزرے ہیں اور اپنی جدوجہد آزادی میں وہاں کے عوام نے بے پناہ مصائب و آلام برداشت کئے اور آخر کار انکی جدوجہد مکمل آزادی پر منتج ہوئی۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھی گزشتہ 70 برسوں سے اپنے سیاسی مستقبل کے تعین کی جدوجہد میں مصروف عمل ہیں اور آج تک لاکھوں افراد نے اس راہ میں قربانیاں پیش کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں کی مزاحمتی قیادت کی پر امن سرگرمیوں پر قدغنیں اور پابندیاں عائد ہیں۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیر کی وجہ سے بھارت اور پاکستان کے درمیان کئی خونریز جنگیں ہو چکی ہیں اور آج بھی دونوں ممالک اس مسئلہ کے وجہ سے ہی حالت جنگ میں ہیں ۔ میرواعظ نے سفیر کو بتایا کہ جموںوکشمیر کی مزاحمتی قیادت نہ امن اور نہ بامعنی مذاکراتی عمل کیخلاف ہیں بلکہ چاہتے ہیں کہ جموںوکشمیر کے ساتھ ساتھ پورے جنوبی ایشیائی خطے میں امن و سکون کا ماحول قائم ہولیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے یہاں کے امن کو جو خطرات لاحق ہیں انکا تدارک کیا جائے۔