یو این آئی
سلہٹ// بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان آئندہ ٹیسٹ سیریز میں نوجوانوں کی ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ بدلی ہوئی ٹیم مقابلے کو سنسنی خیز بنائے گی۔بنگلہ دیش کے ہیڈ کوچ چندیکا ہتھورو سنگھا کا ماننا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف آئندہ ٹیسٹ سیریز نوجوانوں کے لیے ایک دلچسپ موقع ہے۔آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کی مایوس کن مہم کے بعد نیوزی لینڈ کے ساتھ گھریلومیدان پر دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے ٹیم فارمیٹ میں تبدیلیاں کرے گی۔اس سیریز میں کئی سینئر کھلاڑی مختلف وجوہات کی بنا پر سیریز سے باہر ہو رہے ہیں، ٹیم نئے فارم میں ہوگی۔
شکیب الحسن انگلی کی انجری کے باعث میچ سے باہر ہوں گے، لٹن داس پیٹرنٹی چھٹی پر ہیں اور تسکین احمد کندھے کی انجری کے باعث باہر رہیں گے۔ اس کے علاوہ سینئر اوپنر تمیم اقبال بھی دعویداری سے باہر ہیں۔آئی سی سی کی رپورٹ کے مطابق ہتھوروسنگھا نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتنا تجربہ کھونا بنگلہ دیش کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔انہوں نے کہا، “کسی بھی ٹیم، خاص طور پر بنگلہ دیش کے لیے اتنا زیادہ تجربہ کھو دینا ایک چیلنج ہے۔ وہ لوگ 15 سال سے زیادہ عرصے سے ہر فارمیٹ میں ٹیم کا حصہ رہے ہیں، ان میں سے کچھ دس سال سے ٹیم میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ بنگلہ دیش کے ابھرتے ہوئے کرکٹ ٹیلنٹ کے لیے مواقع کھل گئے ہیں۔ہتھوروسنگھا نے کہا، ’’تاہم، یہ دیکھنا باقی ہے کہ نوجوان کیا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی کا بھی وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں کچھ ایسے کھلاڑیوں سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے جو طویل عرصے سے کھیل رہے ہیں۔ وہ ہمیشہ وہاں نہیں رہیں گے۔‘‘انہوں نے کہا، “چیلنج یہ ہے کہ ان لوگوں نے ابھی تک خاطرخواہ کرکٹ نہیں کھیلا ہے۔ اس لیے آگے بڑھنے کے لئے ہمارا منصوبہ اس سے تھوڑا بہتر ہونا چاہیے اور بولنگ و بیٹنگ میں ہر پوزیشن کے لیے کھلاڑیوں کا ایک بڑا پول دستیاب کرانا ہوگا۔‘‘بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ منگل سے سلہٹ میں کھیلا جائے گا۔