محمد تسکین
بانہال// قصبہ بانہال سے چند کلومیٹر دور بنکوٹ ۔ گوجرناڑ رابطہ سڑک کو لیکر فریقین میں الفاظ کی جنگ تیز ہوگئی ہے اور دونوں طرف سے الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعہ کے روز بنکوٹ گوجر ناڑ کے لوگوں نے بنکوٹ پل سے گوجر ناڑ کو جانے والی سڑک کا ایک حصہ اس بات کو لیکر کھود ڈالا تھا کہ یہ سڑک گوجر ناڑ کے لوگوں کیلئے زیر تعمیر ہے لیکن بنکوٹ کی بستی کے وانی پورہ اور کامگار پورہ کے لوگ اس سڑک کو اپنے محلوں میں پہنچانے کے بعد اسے اپنی منزل گوجر ناڑ تک پہنچانے میں رخنہ اندازی سے کام لے رہے ہیں جس کیوجہ سے اس سڑک کا مقصد فوت ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ آج بنکوٹ کی بستی کے کئی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بنکوٹ ۔ گوجر ناڑ سڑک منصوبے کے مطابق اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے لیکن گوجر ناڑ علاقے کے چند ایک با اثر افراد اس سڑک کو اصل گوجر بستی کو بالائے طاق رکھ کر کاہچرائی اور سرکاری اراضی پر بنائے مکانوں اور باغات تک پہنچانے کیلئے اس سڑک کی تعمیر میں بار بار رخنہ ڈال رہے ہیں جس کیوجہ سے یہ سڑک تاخیر کا شکار ہو رہی ہے۔ سجاد احمد وانی اور محمد اسلم کامگار پر مشتمل ایک وفد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گوجر بستی کا ایک کنبہ باقی گوجر بستی اور بنکوٹ کی اوپری بستیوں کو یرغمال بنائے ہوئے ہیں اور وہ باقی گوجر بستی کے بجائے اس سڑک کو غیر قانونی طور قبضہ کی گئی کاہ چرائی میں تعمیر کئے گئے مکانوں اور آباد کئے گئے کھیت کھلیانوں تک لیجانا چاہتے ہیں اور اسی کو لیکر یہ کنبے کے افراد کئی بار سڑک پر دیواریں لگا کر اور سڑک کو کھود کر اس پر گاڑیوں کی نقل وحرکت کو بند کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ افراد اپنی ملکیتی زمینوں کو بچا کر اس سڑک کو بنکوٹ کے دوسرے لوگوں کی زمینوں سے لیجانے کے درپے ہیں اور اسی مدعے کو لیکر وہ بار بار مختلف حربے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں اصل گوجر بستی ہے وہاں تک سڑک کو پہنچایا جا رہا ہے لیکن سرکاری زمینوں پر قابض چند کنبوں نے اس سڑک کو دوسروں کو نقصان پہنچا کر اور باقی بستی کے بجائے اپنے گھروں کو لیجانے کی کوشش ہیں پوری بستی کی ناک میں دم کر چکے ہیں اور اس سلسلے میں پولیس اور تحصیل حکام کے پاس کئی بار شکایت بھی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بنکوٹ ۔ گوجر ناڑ سڑک کے ایک حصے پر کام کو عدالت کے سٹے آرڈر پر روک دیا گیا ہے کیونکہ کامگار اور وانی پورہ کی بستی کے اوپر ایک پہاڑی سے اس سڑک کے ایک کلومیٹر کے حصے میں پانچ موڑ لگائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے نیچے بستی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنکوٹ کی آبادی کی کاہ چرائی پر ناجائز قبضہ کر رکھا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کی اس کاہ چرائی کے ناجائز قبضے کے خلاف کئی کیس دائر کئے گئے ہیں اور جنوری 2023میں غیر قانونی قابضین کو محکمہ مال کی طرف سے سرکاری رقبہ خالی کرنے کا حکم دیا گیا تھا لیکن ابھی تک سینکڑوں کنال کی کاہ چرائی کا یہ رقبہ غیر قانونی قابضین کے کنٹرول میں ہے ۔ انہوں نے تحصیلدار بانہال سے اپیل کی کہ کہ نائب تحصیلدار محکمہ مال کی طرف سے جاری نوٹس کو عملی جامہ پہنانے میں اپنا فرض ادا کریں تاکہ بنکوٹ کے لوگوں کو چند گھروں کی اس نا انصافی سے نجات مل سکے ۔