سید ماجد گیلانی
یہ خط میں بنت ہوا کو دل کی امیق گہرائیوں سے نصیحت کے ساتھ لکھ رہا ہوں۔ ہوا کی بیٹیوں کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے شوہر کی حقیقی قدر کو سمجھیں اور اپنی زندگی میں ان کی قدر کریں۔
میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنے شوہر کی عزت اور احترام کرتے ہوئے اپنی شادی شدہ زندگی کی بھر پور حفاظت کریں۔ اپنے شوہر کو اپنے گھر اور زندگی میں اختیار کا مقام عطا کریں، اور بغیر پوچھے اس کی ضروریات کا خیال رکھیں۔ آپ کے لیے یہ لازمی ہے کہ آپ اپنے شوہر کی قدر کو سمجھیں اور وہ آپ کی زندگی میں کیا کردار اور معنی رکھتے ہیں۔جب بھی وہ آپ کی طرف دیکھے انہیں آپ بے لوث پیار کریں اور ساتھ ہی اپنی محبت کا باقاعدہ اظہار بھی ضرور کریں۔ جب وہ کسی مفید اور اچھی بات کا مشورہ دے تو خوشی سے اس کی اطاعت کرو۔ اپنے شوہر کے خاندان کے ساتھ اچھے تعلقات کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔ اپنی ازدواجی زندگی میں آپ اپنے والدین اور انکے رشتہ داروں کی غیر ضروری مداخلت کو روکیں۔ اپنے شوہر کو کبھی کم نہ سمجھیں اور نہ ہی اسے غیر محفوظ محسوس کرائیں۔ اس پر غلبہ پانے یا اس کو ماتحت کرنے سے گریز کریں، بجائے اس کے کہ اس کی تمام حقیقی ضروریات اور خواہشات کو پورا کرنے کی کوشش کریں، اور آپ پر اس کے حق کا احترام کریں۔ اس کی مالی حالت پر غور کریں اور ضرورت سے زیادہ مطالبہ کرنے سے گریز کریں۔
دراصل شادی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک عظیم اور خوبصورت تحفہ ہے اور ہم یقین رکھتے ہیں کہ شادیاں آسمان پر طے ہوتی ہیں اور زمین پر منائی جاتی ہیں۔ ہر مذہب اور معاشرے میں شوہر اور بیوی کے کردار کی اچھی طرح تعریف کی گئی ہے۔ ایک اچھی بیوی کی زندگی کھلی کتاب کی مانند ہوتی ہے جس میں کوئی راز یا پوشیدہ مقاصد نہیں ہوتے۔ اپنے شوہر پر غیر مشروط بھروسہ کریں اور تمام خوشی، محبت اور پیار صرف اسی سے چاہیں۔ایک اچھی فطرت والی بیوی بغیر کسی تکبر یا انا کے اپنے شوہر سے پیار کرتی ہے، اس کا خیال رکھتی ہے اور اس کا احترام کرتی ہے۔ درحقیقت، تکبر اور انا اکثر رشتوں میں پریشانی پیدا کرنے والے بن جاتے ہیں۔ ایک وفادار اور دیکھ بھال کرنے والا شوہر ایک قابل اعتماد، دیانت دار قابل اعتماد جیون ساتھی سے محبت کرتا ہے، جو اس کے ساتھ اپنے راز بانٹتا ہے اور اس کے شانہ بشانہ کھڑا ہوتا ہے۔ شوہر کو تعریف، دوسری اور جذباتی سہارے کی ضرورت اکثر ہوتی ہے۔ اسے بے حد پیار کرنے والی مہربان اور بزرگوں کا احترام کرنے، خاندان پر مبنی اور ثقافتی، روایتی اور خاندانی اقدار کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ تو ہوا کی بیٹی، اپنے شوہر کی عزت اور احترام کرنا یاد رکھیں اور ایک ہم آہنگ اور خوشگوار ازدواجی زندگی بنائیں۔ بہترین بیوی بننے کی کوشش کریں، اور یقیناً آپ بھی بن سکتی ہیں، کیونکہ شادی ایک الٰہی ملاپ ہے جو ہماری انتہائی دیکھ بھال اور لگن کا مستحق ہے۔
(مکتوب نگار جی ایس ٹی انسپکٹر، جموں و کشمیر ہیں۔خط کے مندرجات سے ادارہ کا کلی یا جزوی طور متفق ہونا لازمی نہیں ہے۔)