محمد تسکین
بانہال// جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع قصبہ بانہال کو بائی پاس کرنے کیلئے لگ بھگ سوا دو کلومیٹر لمبے فورلین بائی پاس کا کام جاری ہے اورآئندہ سال جنوری میں اس کی ڈیڈ لائین پر بانہال بائی پاس کے مکمل ہونے کے امکانات نا کے برابر ہیں۔ بانہال بائی پاس پروجیکٹ پر کام کرنے والے انجینئروں کی مانیں تو اس پروجیکٹ کو قابل آمدورفت بنانے میں کم از کم مزید سات سے اٹھ مہینوں کا وقت درکار ہوگا۔نیشنل ہائے وے آتھارٹی آف انڈیا کے زیر کنٹرول قریب سوا دو کلومیٹر لمبے بانہال بائی پاس کی تعمیر کا کام ایم جی کنسٹریکشن کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ انجام دے رہی ہے اور اس سے پہلے رامکی کمپنی ایک دہائی سے زیادہ عرصہ تک کام شروع نہیں کرسکی ۔ بانہال بائی پاس کا کام اگرچہ سرینگر – قاضی فورلین پروجیکٹ جسے بانہال ایکسپریس وے بھی کہا جاتا ہے ، کا حصہ تھا لیکن دس سال سے زائد عرصے تک رام کی کنسٹریکشن کمپنی بانہال بائی پاس کا کام شروع کرنے میں مکمل طور سے ناکام رہی اور بعد میں نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کیطرف سے RAMKI نامی کمپنی کو نا اہل قرار دیکر اسے بلیک لسٹ کردیا گیا۔ تین سال سے زائد وقت پہلے بانہال بائی پاس کے ٹینڈر ہوئے اور NHAI نے یہ کام MGCPL نامی کمپنی کو سونپ دیا اور جنوری 2024 اس کی ڈیڈلائین مقرر کی گئی تھی۔ اگرچہ اعلیٰ حکام کی مسلسل نگرانی میں بانہال بائی پاس کا کام تیز رفتار سے جاری ہے اور اس کی بیشتر فونڈیشنین یا فلائی اوور پلر مکمل ہونے کو آرہے ہیں تاہم ابھی بھی بانہال بائی پاس سے ٹریفک کو چلانے میںآئندہ چھ سے آٹھ مہینے کا وقت درکار ہوگا۔ بانہال قصبہ کے مقامی تاجروں کا کہنا ہے کہ بانہال بائی پاس کی تعمیر سے پچھلے قریب تیراں۔
چودہ برس کی تاخیر کی سزا بانہال کے تاجروں کو بھگتنا پڑ رہی ہے اور شاہراہ پر بھاری ٹریفک کیوجہ قصبہ بانہال میں ٹریفک جام پچھلے کئی سالوں سے معمول بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز کی ٹریفک جام سے جہاں دکانداروں کا کام اثر انداز ہے وہیں مریضوں ، سکولی بچوں اور سرکاری ملازمین کو ناقابل بیان مشکلات سے دو چار ہونا پڑتا ہے اور منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائے وے آتھارٹی کو بانہال بائی پاس کو ڈیڈ لائین کے آس پاس مکمل کرنے کو یقینی بنانا چاہئے تاکہ بانہال کے لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔بانہال بائی پاس کو تعمیر کرنے والی ایم جی سی پی ایل کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ بانہال بائی کو آئندہ جنوری کی ڈیڈ لائین میں مکمل کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ اس سال کی مسلسل بارشوں اور زمین مالکان کے ساتھ زیر التواء معاملات کی وجہ سے کام کی رفتار اثر انداز رہی ہے اور جنوری 2024 کے مقررہ ہدف کو حاصل کرنا ممکن نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانہال بائی پاس کی 51 فاؤنڈیشن میں سے 46 فاؤنڈیشن اور اس کے اوپر سے سٹییل گارڈر ڈالنے کا کام بھی مکمل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کی موسمی خرابی اور بانہال علاقے میں جاری سرما میں ہونے والی برفباری سے بھی جاری کام خصوصاً سلیب کا کام متاثر ہوگا اور کوشش ہوگی کہ بانہال بائی پاس کو آئندہ سال جولائی تک مکمل کرکے اسے قابل امدورفت بنایا جائے۔