محمد بشارت
کوٹرنکہ //سب ضلع کوٹرنکہ کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقے بلاک خواص میں عوام پہلے ہی بنیادی سہولیات کی کمی کے باعث پریشان ہیں، لیکن محکمہ دیہی ترقی کے خواص آفس میں ملازمین کی مسلسل غیر حاضری نے ان کی مشکلات کو مزید بڑھا دیا ہے۔ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسرکی عدم موجودگی کے باعث یہ دفتر صرف ایک آفس ہیلپر غلام ربانی کے رحم و کرم پر چل رہا ہے۔گزشتہ گیارہ مہینوں سے بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر خواص کی خالی نشست کو اضافی چارج کے طور پر کوٹرنکہ کے بی ڈی او کو سونپا گیا ہے۔ تاہم، وہ بھی کوٹرنکہ آفس میں خیمہ زن ہیں اور خواص آفس میں موجودہ انتظامات کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہے ہیں۔ آفیسر موصوف سمیت دیگر ملازمین کی غیر حاضری نے عوام کے مسائل میں بے حد اضافہ کر دیا ہے۔پرویز علی نامی نوجوان، جو گدیوک پنچایت کے علاقے موڑا چیکا کھیت کا رہائشی ہے، نے شکایت کرتے ہوئے کہاکہ ’’میں بچوں کی پیدائش سرٹیفکیٹ کے حصول کے لئے کئی دنوں سے آفس کے چکر کاٹ رہا ہوں، لیکن یہاں کوئی بھی ملازم موجود نہیں ہے‘‘۔اسی طرح، مدن لال نامی بزرگ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’’یہ آفس محض ایک ہیلپر کے سہارے چل رہا ہے، جو دفتر کا دروازہ کھول کر وقت گزار دیتا ہے۔ یہ آفس سرکاری خزانے پر بوجھ کے سوا کچھ نہیں‘‘۔محمد اشرف، جو چوکیدار گونڈی کے علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، نے بتایا کہ وہ وفات اور پیدائش سرٹیفکیٹ کے لئے آفس آئے تھے، لیکن یہاں کا عملہ غیر حاضر ہے۔مقامی لوگوں نے سرکار کے منتخب نمائندوں، لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ، اور ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری سے مطالبہ کیا ہے کہ بلاک خواص کے انتظامات میں فوری طور پر بہتری لائی جائے۔ عوام نے درخواست کی کہ ملازمین کی غیر حاضری پر سختی سے نگاہ رکھی جائے اور ان کی حاضری کو یقینی بنایا جائے تاکہ غریب عوام کو اس پریشانی سے نجات مل سکے۔