سرینگر// ماس مومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے 2000میں لال قلعہ کیس میں شہر خاص کے ایک نوجوان بلال احمد کاوا کی گرفتاری کو غیر جمہوری عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ نت نئے بہانوں کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کا قافیہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے۔ فریدہ بہن جی کی سربراہی میں ایک وفد بلال احمد کاوا کے گھر گیااوراہل خانہ بالخصوص والدین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔وفد میں مولوی بشیر عرفانی،محمودہ باجی اور عبدالرشید لون شامل تھے۔اس موقعہ پر فریدہ بہن جی بلال احمد کاوا کے اہل خانہ کو صبر و تحمل سے کام لینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بیرون ریاست کشمیری بے گناہ نوجوانوں کی گرفتاری اور انہیں جعلی کیسوں میں پھنسانے کا سلسلہ اگر چہ نیا نہیں ہے،تاہم اس میں روزافزو ںاضافہ ہوتا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تاجروں،طلاب اور دیگر کشمیری شہریوں کو ستانا اب معمول کی بات بن چکی ہے۔ فریدہ بہن جی نے فوری طور پر بلال احمدکائوا کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔