کپوارہ//ایک سال قبل کاواری ہندوارہ میں فورسز کی جانب سے مارے گئے جو اں سال بلال احمد ڈینٹھو کی پہلی برسی پر فضاء آ زادی اور اسلام زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی ۔گذشتہ برس حزب کمانڈر برہان وانی کے جا ں بحق ہونے کے بعد پوری وادی میںاحتجاجی مظا ہرو ں کا زور دار سلسلہ شروع ہو ااور ہتمولہ کپوارہ میں بھی حالات پر تنائو تھے اور16جولائی کو ہتمولہ میں فورسز اور مشتعل مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں ۔فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے زور دار شلنگ کی ۔ کاواری ہندوارہ کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ جو ان سال بلال احمد ڈینٹھو ولد عبدالرشید ڈینٹھو کسی کام کے لئے دکان پر گیا اور وہا ں سے ایک صابن ہاتھ میں لایا اور اس دوران نگری ہتمولہ سے ہندوارہ کی جانب ایک فورسز گاڑی کاواری پہنچ گئی اور وہاں پر ایک راہگیر بلال احمد پر پیچھے کی جانب گولی چلائی جس کے نتیجے میں بلال وہا ں پر ہی گر پڑا ۔لوگو ں نے بتا یا کہ جو ں ہی لوگو ں کا جم غفیر وہا ں پر جمع ہوا تو فورسز گاڑی بھاگنے میں کامیاب ہوگئی ۔لوگو ں نے خون میں لت پت بلال احمد کو اسپتال لے جانے کی کوشش کی تاہم وہ موقعہ پر ہی جاں بحق ہوا۔ جس کے بعد لوگو ں نے واقع کے خلاف کئی روز تک احتجاج کیا۔بلال کے والد عبد الرشید کا کہنا ہے کہ میر ے نور چشم بلال کا کیا قصور تھا کہ اس کو فورسز اہلکارو ں نے بے دردی سے گولی مار دی ۔انہو ں نے بتا یا کہ بلال میرے گھر کی واحد امید تھی جو اپنے والدین کا ہاتھ بٹھانے کے لئے کمر بستہ ہوگئے تھے لیکن وقت کی تیز آندھی نے ان کے ارمانو ں کا خون کیا اور میرا لخت جگر ایک ایسے دنیا میں چلا گیا جہا ں سے آج تک کوئی واپس نہیں لو ٹ آ یا ۔عبد الرشید کا مزید کہنا ہے کہ سرکار نے ہمارے زخمو ں پر مرہم کے بجائے نمک چھڑکا کیونکہ ہمیں یقین دلایا گیا تھا کہ واقعہ کی تحقیقات کر کے قصور وارو ں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا لیکن سرکار نے اپنی پرانی روایت دوہرائی اور انصاف کا خون کیا ۔بلال کی برسی پر کاواری میں ان کے آ بائی گھر میں ایک ماتمی تقریب کا انعقاد کیا گیا جسمیں بلال کے علاوہ دیگر جا ں بحق ہوئے جو انو ں کو شاندار الفا ظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا اور قرآن خوانی ہوئی ۔ماتمی تقریب کے اختتام پر حریت لیڈر غلام نبی وسیم کی قیادت میں لوگو ں کی ایک بڑی تعداد نے ایک پر امن جلوس نکالا اور آ زادی اور اسلام زندہ باد کے نعرے لگائے ۔جلوس میں شامل لوگو ں نے مطالبہ کیا کہ گزشتہ سال کی عوامی احتجاجی مہم میں کپوارہ ضلع میں جاں بحق ہوئے نوجوانو ں کے قاتلو ں کو گرفتار کر کے انہیں سزا دی جائے ۔