سرینگر//حکومت نے بغیر پنشن اسکیم کے تحت کام کررہے سرکاری ملازمین کو انکی سبکدوشی کے موقعہ پر مالی مراعات دینے کا فیصلہ واپس لیا ہے اور انکے ’’جی پی فنڈ‘‘ بقایاجات و بنیادی رقم واپسی کی ادائیگی 6ماہ کے اندر دو قسطوں میں واپس کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔سرکار کی جانب سے بدھ کو ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ سرکار نے 2020میں ایک حکم نامہ 266-FD محرر28ستمبر2020کو جاری کیا تھا جس میں ، یہ حکم دیا گیا تھا کہ بغیر پنشن اسکیم(یکم جنوری2010کے بعد تعینات ہوئے ملازمین) کے دائرے میں آنے والے ملازمین جنہیںایس آر ائو12محرر11جنوری2018 رکے تحت ضاکارانہ طور پر جی پی فنڈ کھاتے کھولنے کی اجازت دی گئی تھی، اپنے جی پی فنڈ کھاتوں میں مزید رقومات جمع نہ کریں،اور ان ملازمین کے رقومات کی ادائیگی لاک ان ختم ہونے کے بعد کی جائے گی۔ فائنانشل کمشنر خزانہ ڈاکٹر ارن کمار مہتہ کی جانب سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا’’اب جبکہ ، لاک ان عرصہ31مارچ2021 کو پہلے ہی ختم ہوچکا ہے ،یہ احکامات دئے جاتے ہیں کہ بغیر پنشن اسکیم(این پی ایس) کے تحت آنے والے ملازمین کے جی پی فنڈ بقایاجات یا بنیادی رقومات ایک طریقہ کار کے تحت ادا کئے جائنگے۔‘‘ ڈاکٹر ارن کمار نے کہا’’بغیر پنشن اسکیم کے تحت آنے والے ملازمین کے رقومات دو قسطوں 50فی صد فی قسط میں ادا ہونگے،جبکہ ان قسطوں میں6ماہ کا وقفہ ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ بقایات کا سود اس ماہ تک جمع ہوگاجس ماہ تک رقومات کی ادائیگی نہیں ہوگی۔حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ’’. ڈی ڈی اوز‘‘ بغیر پنشن اسکیم کے تحت آنے والے ملازمین اپنے محکمہ جات یا اداروں کی کی فہرست متعلقہ فنڈ افسراں کو ایک مقررہ طریقہ کار سے پیش کرینگے۔ فائنانشل کمشنر فائنانس کی جانب سے جاری حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ کئی وجوہات کی بنیاد پر جوملازمین جو اب تک7ویں تنخواہ کمیشن کے دائرہ میں نہیں ہونگے، اور پرانے پنشن اسکیم کے دائرے میں ہیں انکے بقایاجات کے جی پی فنڈ مین جمع ہونگے،جبکہ بغیر پنشن اسکیم کے تحت آنے والے ایسے ملازمین کے بقایاجات دو یکساں اقساط میں ادا ہونگے اور ان قسطوں میں6ماہ کا وقفہ ہواگا۔ حکم نامہ میں تاہم کہا گیا ہے کہ کارپوریشنوں،نیم سرکاری اداروں و غیرہ پر اسکا اطلاق نہیں ہوگا،جہاں بقایاجات کی ادائیگی اور عملدرآمد کا فیصلہ متعلقہ بورڈ کرتے ہیں۔