بانڈی پورہ// عوامی بیداری پروگرام کے تحت یتیم فاؤنڈیشن بانڈی پورہ یونٹ کی جانب سے منعقدہ تقریب پر بولتے ہوئے مقررین نے بزرگوں کے تجربات اور نواجوانوں کی صلاحیتوں اور توانائی کو مربوط حکمت کے تحت انضمام کر کے ایک ذمہ دار ، متحرک اور سود مند سماج کی تشکیل کے لئے لازمی قرار دیا ۔’ــــــبزرگ اور نوجوان ۔ روبرو‘کے عنوان پر منعقد ہ سمینار میں مقررین نے عوام پر زور دیا کہ وہ اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لاکر یتیموں ،بیواؤں اور لاچاروں کی فلاح وبہبود کے لئے یک جٹ ہوجائیں ۔ انہوں نے والدین سے تلقین کی کہ وہ نوجوانوں پر اعتماد کرکے انہیں ذمہ دار شہری بننے میں مدد دیں ۔ انہوں نے نوجوانوں کو والدین کے اعتماد اور بھروسے سے دغا بازی سے باز رہنے کی نصیحت کی تاکہ گھر اور والدین کی عزت کو ٹھیس لگنے سے محفوظ رکھا جاسکے ۔بزرگ استاد محمد کمال الدین نے اپنی تقریر میں اساتذہ پر زور دیا کہ وہ ایک نیک معاشرے کی تعمیر میں اپنا رول ادا کریں ۔ڈگری کالج بانڈی پورہ میں انگریزی کے نوجوان استاد ڈاکٹر عاشق حسین نے فیس بک، واٹسپ،وغیرہ کو بزرگ اور نوانوں کے درمیان دوریاں بڑھانے کا قصور وار ٹھرایاتاہم انہوں نے جدید ٹکنالوجی کو موجودہ دور میں نوجوانوں کی تعلیم وترقی کے لئے ریڑھ کی ہڈی قرار دیکر نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ اعلیٰ انسانی قدروں اور تہذیبی اقدار کا احترام کریں۔ ضلعی نمائندہ یتیم فاؤنڈیشن پلوامہ محمد امین بٹ نے سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں زندگی گزارنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ۔نوجوان مدرس سلیمان گریزی نے بزرگوں کے تجربات سے مستفید ہوکر نوجوانوں کو اپنی راہیں چننے کا مشورہ دیا ۔اس موقعہ پر یتیم فاؤنڈیشن کی طرف سے تیار کی گئی دستاویزی فلم ’’احسا س شفقت،یتیموں ، بیواؤں اور لاچاروں شانہ بہ شانہ ‘‘ اور ترانہ بیت الہلال کی نمائش کی گئی ۔ تقریب کے اختتام پر امام جامع خورشید انور ندوی نے فاؤنڈیشن کے کام کی سراہنا کی اور انکے دعائیہ کلمات پر تقریب اپنے اختتام کو پہنچی ۔ تقریب کی شروعات نادم میموریل ہائر سیکنڈری اسکول بانڈی پورہ کے طالب علم محمد مظفر اور شاہد شفیع کی تلاوت کلام پاک اور نعت رسول محترم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی ۔ ضلعی نمائندہ بانڈی پورہ محمد یوسف بٹ نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا جبکہ نظامت کے فرائض رضاکار محمد فاروق نے انجام دئے ۔