عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // تھنہ منڈی کے نواحی علاقے برہون میں ایک افسوسناک اور ہنگامی صورتحال پیدا ہوئی جب مستری محمد منشی ولد مرحوم مولوی محمد اکبر کی سوکھی گھاس (گھاڑی) میں اچانک آگ کی لپیٹ میں آ گئی۔ شدید دھوپ اور خشک موسم نے آگ کے شعلوں کو مزید بھڑکا دیا، اور کچھ ہی لمحوں میں گھاس مکمل طور پر جل کر راکھ ہو گئی۔ آگ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی، اور فوری طور پر برہون کے مقامی نوجوانوں نے اپنی جرات مندی اور مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کی کوششیں شروع کر دیں۔ ان نوجوانوں نے پانی، ریت اور دیگر دستیاب وسائل کا استعمال کرتے ہوئے آگ کو قابو میں کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ ان کی بروقت اور منظم کارروائی نے قریبی گھروں اور کھیتوں کو بچا لیا، جو کہ آگ کی لپیٹ میں آنے سے محض چند قدم کے فاصلے پر تھے۔ مستری محمد منشی نے اس نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مقامی نوجوانوں کا شکریہ ادا کیا، جن کی انتھک محنت اور دلیری سے ایک بڑی تباہی کا خطرہ ٹل گیا۔ علاقے کے دیگر مکینوں نے بھی ان نوجوانوں کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جرات اور اجتماعی تعاون نے ایک مثالی کردار ادا کیا ہے۔ مقامی افراد نے تحصیل انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ مستری محمد منشی جیسے مزدور پیشہ شخص کو اس نقصان کا تخمینہ لگا کر اس کا مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے، تاکہ وہ اپنے نقصان کی تلافی کر سکے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کا ثبوت ہے کہ مشکل وقت میں کمیونٹی کا اتحاد اور تعاون کس قدر اہم ہے۔ نوجوانوں کی جرات مندانہ کوششوں نے نہ صرف ایک بڑی تباہی سے بچاؤ ممکن بنایا بلکہ انسانی ہمدردی اور اجتماعی ذمہ داری کی اعلیٰ مثال بھی قائم کی، جسے علاقے کے ہر فرد نے دل کی گہرائیوں سے سراہا۔