حیدرآباد//صدر کانگریس راہل گاندھی نے وعدہ کیاکہ لوک سبھاانتخابات میں ان کی پارٹی کے برسراقتدار آنے پر اے پی کو خصوصی درجہ دیاجائے گا۔انہوں نے کہا‘‘ یہ ہمارا وعدہ ہے کہ دہلی میں ہمارے برسراقتدار آتے ہی اے پی کو خصوصی درجہ دیاجائے گا’’۔‘‘ہم چاہتے ہیں کہ اے پی دیگر ریاستوں کے لئے چمکتی ہوئی مثال بنے ۔ہم ملک کی عصری ترین ریاست بنانے میں اے پی کی مدد کریں گے ’’۔انہوں نے وجے واڑہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے تعجب کا اظہار کیا کہ سیاسی جماعتیں اس مسئلہ کو شدت کے ساتھ اٹھانے میں ناکام رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب منموہن سنگھ نے وعدہ کیاتھا کہ اے پی کو خصوصی درجہ اور اس کا حق دیاجائے گاتویہ انفرادی وعدہ نہیں تھا بلکہ وزیراعظم کا وعدہ تھاجنہوں نے ہندوستان کی طرف سے یہ وعدہ کیاتھا۔مودی پانچ سال وزیراعظم رہے لیکن انہوں نے اس وعدہ کو پورا نہیں کیا۔ یہ صرف کانگریس یا منموہن سنگھ کا وعدہ نہیں تھا بلکہ ملک کی جانب سے اے پی سے کیاگیا وعدہ تھا۔اس بات کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہ ان کی پارٹی 2019میں کانگریس غربت پر سرجیکل اسٹرائک کرے گی،انہوں نے اقل ترین آمدنی کی اسکیم ‘‘نیائے ’’کا وعدہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ نیائے اسکیم عدم تشدد کا ہتھیار ہے جو غریبوں کو اونچا اٹھانے کے لئے ایک استعمال کیاجائے گا۔انہوں نے کہا ‘‘اگر مودی ملک کے غریب اور کمزور افراد کے خلاف جنگ کا اعلا ن کرتے ہیں تو ہم غربت کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہیں۔’’انہوں نے کہاکہ‘‘نیائے ’’ اسکیم کانظریہ کافی آسان ہے ۔20فیصد غریب ترین افراد جن کی ماہانہ آمدنی 12000روپئے سے کم ہے ، کو تلاش کیاجائے گا۔ان کی شناخت کیلئے آدھار اور اعلی درجہ کی ٹکنالوجی کا استعمال کیاجائے گاجس کے بعد ہر ماہ ان افراد کو براہ راست ان کے بینک اکاونٹس میں رقم ملے گی۔اس سے پانچ کروڑ خاندانوں او ر25کروڑ افراد کو فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے کہا‘‘ہمارا مقصد ایک ہندوستان متحد ہندوستا ن بنانا ہے ۔ایک ایسا ہندوستان جہاں ہر کوئی خوش رہے جبکہ مودی دو ہندوستان چاہتے ہیں۔ایک ہندوستان انل امبانی ، میہول چوکسی جیسے امیرترین افراد کیلئے اور دوسرا ہندوستان کسانوں،مزدوروں اور بے روزگار نوجوانوں کے لئے ’’۔صدر کانگریس نے کہا کہ کانگریس نے اپنے منشور میں تاریخی فیصلہ کیا ہے ۔ہم ایک ہی وقت میں ہندوستان سے غربت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔جب یوپی اے کی حکومت تھی ، اس وقت 14کروڑسے زائد افراد کو غربت سے نکالا گیا تھا ۔منریگا کا استعمال کرتے ہوئے کئی ملین افراد کو ملازمتیں دی گئی تھیں۔کانگریس حکومت نے ہزارہا کروڑ روپئے کی رقم خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو دیئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ اے پی سیلف ہیلپ گروپس کے معاملہ میں تمام ملک کو سمت دکھارہا ہے ۔کانگریس نے غذائی سلامتی کا حق ملک کو دیا۔کانگریس نے کسانوں، دلتوں کی اراضیات کے تحفظ کے لئے نیا قانون لایا۔انہوں نے کہاکہ حصول اراضی بل طمانیت دیتا ہے کہ کسانوں سے ان کی اراضی چھینی نہیں جائے گی۔ان کی اراضی حاصل کرنے پر بازاری شرح سے چار گنا زائد قیمت کسانوں کو دینے کو یہ قانون یقینی بناتا ہے تاہم 2014میں مودی برسراقتدار آئے اور وہ سب کچھ برباد کردیا جو کام کانگریس کی حکومت نے کیا تھا۔انہوں نے منریگا اور غذائی سلامتی بل کی بنیادوں کو برباد کردیا۔مودی نے منریگا کی رقم کو مزدوروں کے بجائے کنٹریکٹرس کو دینا شروع کردیااو رمودی نے غذائی سلامتی بل کو چھین لیا۔اسی طرح مودی نے سلسلہ وار طورپر حصول اراضی بل کو بھی برباد کردیا۔وہ وہیں تک نہیں رکے بلکہ انہوں نے نوٹ بندی کی اور500و 1000روپئے کی نوٹ کو منسوخ کردیا۔اس قدم سے ہزاروں چھوٹے تاجروں،متوسط طبقہ کے عوام،کسانوں کو نقصان ہوا۔وہ وہیں تک نہیں رکے بلکہ انہوں نے گبر سنگھ ٹیکس نافذ کردیااور چھوٹے تاجروں،متوسط درجہ کے تاجروں کی زندگی کو مزید اجیرن کردیا۔کانگریس نے غریبوں کے لئے جو کچھ کیاتھا،وہ غریبوں سے مودی نے چھین لیااور انل امبانی جیسے لوگوں کو دیا۔نیرو مودی کو 35ہزار کروڑ روپئے حاصل ہوئے ،میہول چوکسی کو بھی مساوی رقم حاصل ہوئی۔وجے مالیا نے 10ہزار کروڑروپئے کی چوری کرلی۔وجئے مالیاکو ملک سے فرار ہونے کی اجازت دی گئی۔میہول چوکسی نے وزیرفائنانس کی دختر کو رقم دی ۔رفائل کا کنٹریکٹ انل امبانی کو دیاگیااور ملک کا چوکیدار نے ملک سے چوری کی۔یو این آئی ۔