راجوری// راجوری کی بدھون پنچایت کے کائی محلہ میں مقیم سینکڑوں افراد،جن میں زیادہ تر بکروال ہیں، سرکاری محکمہ کی طرف سے سپلائی کیے جانے والے پانی سے محروم ہیں جنکی طرف سے متعلقہ محکمہ پر پانچ برسوں سے پانی سپلائی سکیم مکمل نا کرنے کا الزام عائد کیاگیا۔ مقامی لوگوں کا ایک وفد ڈپٹی کمشنر اور دیگر اعلی عہدیداروں سے ملاقات کرنے اور ان کی شکایت کو انتظامیہ تک پہنچانے کے لئے ضلعی ہیڈ کوارٹر راجوری پہنچا۔ بکروال برادری کے ایک نوجوان کارکن لیاقت علی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بدھون بی کے کائی محلہ میں دو سو سے زیادہ افراد رہتے ہیں لیکن پوری آبادی پانی کی فراہمی سے محروم ہے اور ایک قدرتی نالہ پانی کا واحد ذریعہ ہے ،مرد صبح کے وقت نالے سے پانی لاتے ہیں اور پھر کام کے لئے نکلتے ہیں جبکہ اسکول کے طلباء دریا سے پانی لاتے ہیں اورپھرسکول جاتے ہیں جبکہ گاؤں کی عورتیں دن بھر دریا سے بس پانی ہی لاتی رہتی ہیں۔ اس علاقے کے ایک بوڑھے شخص بشارت حسین نے بتایا کہ اس علاقے میں لفٹ واٹر سپلائی سکیم کی پائپ لائن بچھانے کا کام تقریبا پانچ سال پہلے شروع کیا گیا تھا، پائپ بچھائے گئے تھے ، واٹر ڈگ ویل تعمیر کیا گیا تھا لیکن اس واٹر سکیم کو مکمل کرنے کے لئے اس علاقے میں مشینری اور پائپ پڑے ہونے کے بعد بھی محکمہ نے مطلوبہ واٹر ریزرویئر کو مکمل نہیں کیا ہے۔ گائوں کے لوگوں نے ڈپٹی کمشنر راجوری سے اپیل کی کہ وہ جل شکتی محکمہ کے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کریں جو مقررہ مدت میں واٹر سپلائی سکیم کو مکمل کرنے میں ناکام رہے۔ دوسری طرف راجوری ضلعی انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ مقامی آبادی کی شکایت پر عمل کرتے ہوئے محکمہ جل شکتی کو زیر التواء کام کو جلد سے جلد مکمل کرنے اور واٹر سپلائی اسکیم کو مکمل کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔