محمد بشارت
کوٹرنکہ// ضلع راجوری کی بلاک بدھل کے پنچایت حلقہ کیول کے لوگوں نےمحکمہ مال و گریف حکام کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راجوری بدھل ہائی وے پر آج سے دس سال قبل محکمہ گریف کی طرف سے سڑک کی کشادگی کو لیکر جو کام کیا گیا اور سڑک کے اطراف میں زمینوں کی کٹائی کی گئی ،اس وقت سرکار کی طرف سے معاوضہ بنانے کیلئےتعینات کئے گئے ملازمین نے جان بوجھ کر عوام کیول کی زمین کے ریٹ بہت کم رکھے اور کچھ لوگوں کی زمین کی پیمایش ہی نہیں کی اور نہ ہی معاوضہ کے لیے ان کا نام درج کیا ۔انہوںنے کہا کہ گھر بیٹھ کر اے سی کمروں میں غریب عوام کے گلے پر چاقو چلانے کا کام کیا گیا اور حد تو یہ ہے کہ لوگوں کے جعلی دستخط کرکے لسٹ مرتب کی گئی جس میں پھل دار درخت اخروٹ وغیرہ کا جو معاوضہ بنتا تھا ایک بھی درخت درج نہیں کیا گیا اور جن اشخاص نے سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کر کے تعمیرات کی ہوئی تھیں، ان سے رشوت کھا کر غلط معاوضہ کی لسٹ مرتب کی گئی جو کہ بہت بڑی ناانضافی ہے۔ انہوں نےضلع انتظامیہ سے گزارش کی کہ لسٹ کی چھان بین کر کے دوبارہ مرتب کرنے کے احکامات صادر کئے جائیںاور زمین کے ریٹ پر نظر ثانی کی جائے تاکہ معاوضہ زمین کے درست مالکان تک پہنچ سکے اور سرکاری خزانہ کو چونا لگانے اور غلط معاوضہ بنانے اور وصول کرنے والوں کا شکنجہ کسا جا سکے۔ سماجی کارکن زید ساگر نے بتایا کہ بڈون میں معاوضہ کا ریٹ 9اکھ روپے فی کنال کے حساب سے بنایا گیا ہے، کنڈی کوٹرنکہ میں 3اکھ پچاس ہزار، دراج سموٹ میں بھی 3لاکھ پچاس ہزار، پھلنی میں 3لاکھ اور کیول میں ایک لاکھ ای ہزارفی کنال کے حساب سے ریٹ مقرر کیا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ ایسا لگتا ہےکہ محکمہ گریف اور اُس وقت ان کے ساتھ محکمہ مال کی ٹیم نے جان بوجھ کر عوام کیول کیساتھ ناانصافی کی ہے جوناقابل قبول ہے۔انہو ںنے ضلع انتظامیہ سے گزارش کہ غریب عوام کے ساتھ انصاف کیا جائے۔