محمد تسکین
بانہال // رام بن کے کرول اور دھندراٹھ علاقے میں گزشتہ ہفتے اور کل بجلی کا کرنٹ لگنے کی وجہ سے پیش آئے دو الگ الگ اور دل خراش حادثات میں ایک ٹیچر اور محکمہ بجلی کا ایک عارضی ملازم طرح سے جھکس جانے کے بعد لقمہ اجل بن گئے۔ جبکہ پچھلے ہی ہفتے موٹر سائیکل حادثے میں زخمی نوجوان نے جموں کے ہسپتال میں دم توڑا ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے رام بن کے دھندراٹھ علاقے میں بجلی کا کرنٹ لگنے کی وجہ سے شدید طور سے جھلسے 37 سالہ سکول ٹیچر جسبیر سنگھ ساکنہ ڈھندراٹھ رام بن نے گزشتہ روز پی جی آئی چندی گڑھ میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑدیا۔ ٹیچر جسبیر سنگھ مکمل طور سے جھلس گیا تھا اورںاس کے ہاتھوں تک کو کاٹنے کی نوبت آن پڑی تھی لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع رام بن کے کرول علاقے میں ہفتے کی سہ پہر بعد محکمہ بجلی میں عارضی طور کام کرنے والے ایک ڈیلی ویجر ریاض احمد وانی ساکنہ کنڈی کرول رام بن اپنے فرض کو انجام دینے کے دوران لقمہ اجل بنا ہے۔
محکمہ بجلی میں عارضی طور کام کرنے والے 36 سالہ ریاض احمد وانی کی ہلاکت کے بعد لوگوں کی بھاری تعداد نے ہفتے کی شام ضلع ہسپتال رام بن کے باہر محکمہ بجلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور وہ مہلوک کے حق میں معاوضہ کا اعلان ہونے تک لاش اٹھانے کیلئے راضی نہیں تھے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ریاض احمد دوران ڈیوٹی لقمہ اجل بنا ہے اور اب محکمہ بجلی کے افسران اس غریب عارضی ملازم کی ہلاکت سے اپنا دامن بچا نے کی کوشش کر رہے ہیں اور دوران ڈیوٹی اس کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول نہیں کی جارہی ہے۔ مہلوک کے لواحقین کا الزام ہے کہ وہ ریاض احمد وانی محکمہ بجلی کا ایک عارضی ملازم تھا اور کھمبے پر کام کر رہا تھا کہ مبینہ شٹ ڈاؤن کے باوجود بجلی چھوڑی گئی۔ وہ محکمہ بجلی کے غافل اہلکاروں کے خلاف کیس کیس درج کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔بعد میں ضلع انتظامیہ کی طرف سے انصاف کی یقین دہانی کے بعد احتجاج کو ختم کیا گیا۔
اس دوران گزشتہ منگل کو رام بن۔ پلی رابطہ سڑک پر پیش آئے ایک سڑک حادثے میں شدید طور زخمی ہوئے 25 سالہ نوجوان بھبیشن سنگھ ساکنہ باٹ نال گنوت رام بن نے گزشتہ رات جی ایم سی جموں میں دم توڑا ہے۔ یہ تینوں حادثے ایک دوسرے سے قریبی گاؤں میں پیش انے کی وجہ سے کرول۔کنڈی ، دھندراٹھ اور گنوت میں رنج و غم کا ماحول ہے اور تینوں مہلوکین کی آخری رسومات اپنے مذاہب کے مطابق پرنم آنکھوں سے انجام دی گئی ہیں۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ جسبیر سنگھ ، ریاض احمد اور بھبیشن سنگھ انتہائی غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں اور تینوں مہلوکین اپنے والدین اور بیوی بچوں کے واحد کماؤ تھے۔ انہوں نے سرکار اور ضلع انتظامیہ رامبن سے تینوں مفلوک الحال کنبوں کی بھرپور مدد کی اپیل کی ہے تاکہ یہ کنبے اپنے کفیلوں کو کھونے کے بعد بھی متاثر ہوئے بغیر بہتر زندگی جی سکیں۔