فیاض بخاری
بارہمولہ//ٹریڈرز فیڈریشن بارہمولہ نے بجلی فیس میں 20فیصد سرچارج عائد کرنے کی تجویز کو غیر حقیقت پسندانہ اور عوام دشمن قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسے اقدامات کو فوری طور پر مسترد کیا جائے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے صدر انجینئر طارق احمد مغلو نے کہا کہ لوگ پہلے ہی معاشی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اور اگر اس طرح کی تجویز لاگو کی گئی تو عام لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ے گا۔انہوں نے کہا’’ KPDCLکو ایسٹ انڈیا کمپنی جیسا رویہ اختیار نہیں کرنا چاہئے۔ اس طرح کی تجویز لانا ظاہر کرتا ہے کہ وہ عام آدمی کی اقتصادی حالت سے بالکل برعکس ہے‘‘۔مغلو نے کہا کہ شام اورصبح کے اوقات میں بجلی کی کھپت ہمیشہ زیادہ رہی ہے لیکن یہ محکمہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس صورتحال سے نمٹے، نہ کہ عوام پر بوجھ ڈالے۔انہوں نے مزید کہا کہ بارہمولہ قصبے کے لوگ سب سے زیادہ ٹریفک جام کی صورتحال سے پریشان ہیں، جسے سڑک کنارے بڑھتی ہوئی ریڈیوں اور غیر منظم کاروبار نے مزید خراب کر دیا ہے۔ مغلو نے کہا کہ قصبے کے ہر حصے میں تجاوزات کی بھرمار ہے، اور ریڑھی والے نامزد وینڈنگ زون نہ ہونے کی وجہ سے سڑکوں، فٹ پاتھوں اور بازاروں پر قبضہ کر لیتے ہیں، جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کو ریڑی والوں کے لیے ایک نئی جگہ فراہم کرنی چاہیے تاکہ قصبے میں بدترین ٹریفک جام سے نجات ملے۔انہوںنے بتایا کہ اگرچہ نورالہدیٰ مارکیٹ میں ملٹی لیول پارکنگ کیلئے 6کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر متعلقہ حکام نے ابھی تک تعمیراتی کام شروع نہیں کیا۔