موں//سمارٹ میٹروں کی تنصیب اور سروس ٹول پلازہ کو ہٹانے کی مانگ کو لے کر جموں صوبے میں ہفتے کے روز بار ایسو سی ایشن اور چیمبر آف کامرس کی جانب سے دی گئی بند کال کے باعث کاروباری ادارے ٹھپ ہو کررہ گئے جبکہ بعض علاقوں میں ٹرانسپورٹ سروس بھی متاثر رہی۔ سنیچر کے روز مختلف علاقوں میں لوگوں نے احتجاجی جلوس بھی نکالے جس دوران پولیس نے کئی افراد کو احتیاطی طورپر حراست میں لیا۔ سمارٹ میٹروں کی تنصیب اور سروس ٹول پلازہ ہٹانے کو لیکر جموں میں مکمل بند رہا جس وجہ سے معمولات زندگی ٹھپ ہوکررہ گئی۔ جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کی طرف سے دی گئی یک روزہ بند کی کال کی سیاسی جماعتوں کانگریس ، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے حمایت کی تھی۔ جموں ، سانبہ ، کٹھوعہ ، ریاسی اور ادھم پور اضلاع سمیت جموں کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے پر امن احتجاجی جلوس نکالے جس دوران مظاہرین یوا راجپوٹ سبھا اراکین کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کر رہے تھے۔
مظاہرین نے بتایا کہ ٹول پلازہ غیر قانونی طورپر قائم کیا گیا ہے لہٰذا اس کو فوری طورپر ہٹایا جائے۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ نے جموں میں سمارٹ میٹروں کو نصب کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے جس پر لوگوں نے پہلے ہی خدشات کا اظہار کیا لیکن اس کے باوجود بھی انتظامیہ لوگوں کی مانگ کو پورا نہیں کررہی ہیں۔ جموں ، سانبہ ، کٹھوعہ اضلاع میں بند کی کال کے باعث بازار ویران اور سڑکیں سنسان پڑی ہوئی تھی۔معلوم ہوا ہے کہ امن و قانون کی صورتحال برقرار رکھنے کی خاطر جموں میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر حساس علاقوں میں اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔ ادھم پور میں سری نگر جموں شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرنے کی پاداش میں پولیس نے کئی افراد کو حراست میں لیا۔ ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن اور ضلعی بار ایسو سی ایشن نے سنیچر کے روز سرکاری پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ حراست میں لئے گئے سبھی افراد کوفوری طورپر رہا کیا جائے۔ ریاسی ضلع میں ویشنو دیوی مندر پر آنے والے زائرین کے بیس کیمپ کٹرا میں بھی احتجاج کیا گیا۔