Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

بجلی خسارہ اور سمارٹ میٹرنگ

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 22, 2022 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
6 Min Read
SHARE
 جموںوکشمیر یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ یوٹی حکومت کو سالانہ6ہزار کروڑ روپے کی بجلی خریدنا پڑرہی ہے اور اس کے عوض حکومت کو صرف 2600کروڑ روپے کی ہی آمدنی حاصل ہوتی ہے اور یوں محکمہ کو سالانہ 3400کروڑ روپے کے خسارے سے دوچار ہونا پڑرہا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ یہ نقصانات بجلی کے ترسیلی اور رتقسیم کاری شعبوں میں موجود نقائص کی وجہ سے ہورہے ہیں کیونکہ گزشتہ سات دہائیوں میں ان شعبوں کی مضبوطی اور بجلی کے حصول کی صلاحیت بڑھانے کیلئے کچھ زیادہ نہیں کیاگیا تھا تاہم اب گزشتہ ڈیڑھ برسوں سے حکومت نے اس ضمن میں بہت کام کیا ہے اور اسی سلسلے کی ایک کڑی کے تحت سمارٹ میٹروں کی تنصیب عمل میںلائی جارہی ہے تاکہ ان نقصانات پر قابو پاکر صارفین کو ہمہ وقت بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے ۔اس ضمن میں ایل جی کا کہناتھا کہ جموںشہر کے 6603گھروں میں سمارٹ میٹر لگا ئے گئے ہیں اور انہیں آج سے چار بجلی فیڈروں سے معیاری بجلی فراہم کی جائے گی ۔
لیفٹیننٹ گورنرکا کہناتھا کہ کشمیرمیں بھی یہ نظام قائم کیاجائے گا جبکہ انہوںنے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سمارٹ میٹر لگوائیں ۔اس میں کوئی دورائے نہیں کہ میٹر لگانے سے بجلی کا منصفانہ استعمال کافی حد تک یقینی بنایا جاسکتا ہے اور لوگ میٹر لگانے کیلئے تیار بھی ہیں تاہم پوری انتظامی مشینری اس بات سے بھی بخوبی واقف ہے کہ میٹر لگوانے کے باوجود بھی صارفین کو بجلی مناسب انداز میں سپلائی نہیں کی جاتی ہے۔جموںوکشمیر میں جب میٹر لگانے کی مہم شروع کی گئی تو صارفین سے یہ وعدہ کیا گیا کہ میٹر یافتہ علاقوں میں بلا خلل بجلی سپلائی کی جائے گی تاہم زمینی صورتحال یہ ہے کہ میٹر یافتہ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ معمول بن چکی ہے اور چند حساس علاقوں کو چھوڑ کر تمام میٹر یافتہ علاقوں میں بجلی کٹوتی کی جاتی ہے ۔
یہ صورتحال کا ایک پہلو ہے ۔دوسرا اور تشویشناک پہلو یہ ہے کہ جن علاقوں میں میٹر نصب کئے گئے ہیں ،وہاں یکطرفہ طور صارفین کو مطلع کئے بغیر لوڈ ایگریمنٹ میں اضافہ کیا جارہا ہے اور صارفین اُس وقت ششدر ہوکر رہ جاتے ہیں جب مہینے کے بعد بجلی بل ان کے گھر پہنچ جاتا ہے ۔ایک طرف حکومت بجلی کا منصفانہ استعمال یقینی بنانا چاہتی ہے تو دوسری جانب محض آمدن بڑھانے کیلئے صارفین کو بلی کابکرا بنایا جارہا ہے جو مہذب سماج میں کسی بھی طور قابل قبول نہیں ہے ۔بجلی محکمہ کے حکام آئے روز بجلی چوری اور ہوکنگ کا بھی ذکرکررہے ہیں اورکہتے ہیںکہ بجلی چوری روکنے کیلئے محکمہ کے فیلڈ عملہ کا کلیدی رول بنتا ہے ۔شاید یہی وجہ ہے کہ بجلی محکمہ کی نجکاری کی جارہی ہے تاکہ اپنی کوتاہیوں کا نزلہ صارفین پر گرایا جاسکے ۔نجکاری کے منصوبے بناکر دراصل حکام دبے الفاظ میں اس بات کا اعتراف کررہے ہیںکہ بجلی چوری میں محکمہ کا فیلڈ عملہ برابر ملوث ہے ۔
حکام ِ بالاکو یہ بات بھی ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ بجلی کا منصفانہ استعمال اُس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک صارفین کو مناسب بجلی فراہم نہیں کی جاتی۔اس وقت بھی جہاں میٹر یافتہ علاقوں میں کئی کئی گھنٹوں کی کٹوتی کی جارہی ہے وہیںغیر میٹر یافتہ علاقوں میں بجلی کا خدا ہی حافظ ہے جہاں صارفین خال خال ہی بجلی کے درشن کرتے ہیںتاہم جب فیس وصول کرنے کی باری آتی ہے تو اُس وقت محکمہ اپنی کوتاہیوں کو خاطر میں لائے بغیر صارفین سے فیس وصولنے میں کسی بھی حد تک جاتا ہے۔اگر صارفین کو بجلی کی متواتر سپلائی یقینی بنائی جاتی ہے تو شاید ہی کوئی صارف فیس ادا کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرے اور نہ ہی کوئی صارف بجلی کی چوری میںملوث ہوگا۔
محکمہ بجلی کی آمدن بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنا اچھی بات ہے اور بجلی بجٹ کے خسارے کو دیکھتے ہوئے حکومت کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں ہے تاہم جہاں صارفین سے فیس وصولی لازمی ہے وہیں محکمہ کو اپنی خامیوں دور کرنے پر بھی توجہ مرکوز کرنا ہوگی ۔اس وقت بھی بیشتر علاقوں میں بجلی کے ترسیلی نظام کا حال بے حال ہے اور مرکزی سکیموں کے تحت بجلی شعبہ کی بہتری کیلئے اربو ں روپے حاصل کرنے کے باوجود آج بھی بوسیدہ کھمبوں اور خاردار تاروں کو بجلی کی ترسیل کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ۔
محکمہ کی زبوں حالی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آج بھی محکمہ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق 48فیصد بجلی ترسیل کے دوران ضائع ہوجاتی ہے ۔اس کے باوجود بھی اگر حکومت بجلی خسارے کیلئے صارفین کو ہی ذمہ دار ٹھہرائے تو بات بننے والی نہیں ہے بلکہ حکومت کو یہ اعتراف کرنا چاہئے کہ بجلی بحران اور بجلی خسارہ کیلئے صارفین کم بلکہ محکمہ کی نااہلیاں زیادہ ذمہ دار ہیں۔ امید کی جانی چاہئے کہ آنے والے وقت میں نہ صرف بجلی کا ترسیلی نظام بہتر ہوگا بلکہ صارفین کو بھی معیاری اور مناسب بجلی فراہم کی جائے گی جس کے طفیل محکمہ بجلی کی آمدن میں اضافہ فطری بات ہے ۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

زندہ شیل تباہ کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی کارروائی | عام لوگوں کی حفاظت کیلئے متعدد زندہ شیل ناکارہ بنا دیا گیا
پیر پنچال
مینڈھر میں خوف کا سایہ برقرار، شام پانچ بجے ہی دکانیں بند ہو گئیں خوفزدہ عوام کا بازار کا رْخ کرنے سے گریز، گولہ باری کی یادیں ذہنوں پر نقش
پیر پنچال
پونچھ قصبہ میں آہستہ آہستہ رونقیںبحال ہونا شروع | محفوظ مقامات پر گئے لوگ گھروں کی طرف واپس آنے لگے
پیر پنچال
حد متارکہ پر پاک بھارت فائرنگ | فوج نے پونچھ میں متاثرہ خاندانوں کو امداد فراہم کی
پیر پنچال

Related

اداریہ

! فضائی آلودگی کا تدارک ناگزیر

May 13, 2025
اداریہ

جنگ بندی باعث اطمینان

May 12, 2025
اداریہ

مضر صحت خوراک کی جانچ کون کرے؟

May 10, 2025
اداریہ

ہمہ موسمی شاہرا ئوں کا خواب کب شرمندہ تعبیر ہوگا؟

May 8, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?