محمد تسکین
بانہال //وزیراعظم نریندر مودی کے مجوزہ دورہ جموں کے موقع پر ہزاروں کروڑ روپئے مالیت کے کئی اہم پروجیکٹوں کے علاوہ وزیراعظم بانہال اور سنگلدان کے درمیان ریل سروس کا بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے افتتاح کرئینگے اور اس دوران رسم افتتاح کے حوالے سے خبر ہے کہ ممکن ہوا تو وزیر اعظم بذات خود مختصر وقت کیلئے ہیلی کاپٹر سے بانہال ریلوے سٹیشن پہنچ کر بانہال سے سنگلدان ریل سروس کو جھنڈی دکھا کر قوم کے نام وقف کرئینگے اور ممکنہ دورے کے پیش نظر ایک عارضی ہیلی ریلوے سٹیشن بانہال کے پاس بنایا جا رہا ہے۔ شمالی ریلوے اور ادھم پور۔ سرینگربارہمولہ ریلوے لائین کی طرف سے وزیراعظم کے اس دورے اور پروگرام کے پیش نظر کھڑی ، سمبڑ اور سنگلدان کا سکشن ریل آپریشنز کیلئے تیار رکھا گیا ہے اور حالیہ دنوں میں شمالی ریلوے کی طرف سے ٹرین ٹرالی اور الیکٹرک ٹرین کی کامیاب آزمائش کے بعد سمبڑ سے سنگلدان تک مسافر ریل گاڑی کو بھی کامیابی کے ساتھ آزمائشی طور چلایا گیا اور ریل گاڑی کے سمبڑ اور سنگلدان پہنچنے پر مقامی لوگوں میں خوشی کا سماں تھا۔اس دوران رسم افتتاح کے حوالے یہ اطلاعات بھی ہیں کہ اگر ممکن ہوا تو وزیراعظم نریندر مودی ہیلی کاپٹر کے ذریعے مختصر وقت کیلئے بانہال ریلوے سٹیشن پہنچ کر اپنے ہاتھوں سے بانہال سے سنگلدان کیلئے ریل سروس کا افتتاح کرئینگے اور اس مجوزہ اور مختصر دورے کے ممکن ہونے کی صورت کیلئے بانہال ریلوے سٹیشن پر ایک عارضی ہیلی پیڈ بھی تیار کیا جارہا ہے تاہم ابھی تک ان خبروں کی سرکاری حکام کیطرف سے کسی بھی قسم کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔کٹرہ اور بانہال کے درمیان کشمیر ریل پروجیکٹ کے اس اہم سنگ میل سے بانہال ، کھڑی ، سمبڑ اور سنگلدان کے ریلوے سٹیشنوں کو ریل سروس سے جوڑ دیا جائیگا اور ریل سے جڑنے کے بعد گول سنگلدان گلاب گڑھ ، سمبڑ ، ورنال ، بجمستہ ، کھڑی ، مہو منگت ، سراچی ، ترگام ، اہمہ ، ترنہ ، بزلہ ، لبلٹھا جیسے دور افتادہ علاقوں کے ہزاروں لوگوں کی رسائی براہ راست سرینگر اور بارہمولہ تک ہو جائیگی۔ آنے والے دنوں میں سنگلدان اور کٹرہ کے درمیان ریلوے پروجیکٹ کے مکمل ہونے کے بعد ریل سے سفر کا دائرہ وادی کشمیر سے ملک کے دوسرے حصوں تک وسیع ہوجائیگا۔