محمد تسکین
بانہال// محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز تک ریاست کے طول وعرض میں بارشوں اور برفباری کی پیشنگوئی کر رکھی ہے اور اس سلسلے میں موسم بدلنا شروع ہوگیا ہے اور بانہال کے سیکٹر میں منگل شام سے قریب دو مہینے بعد بارشوں کی ہلکی بوندیں زمین کی طرف آنا شروع ہوئی ہیں۔ رامبن۔ بانہال سیکٹر میں منگل کی صبح سے ہی ہلکی دھوپ اور آبر و آلود کا سلسلہ دوپہر تک جاری رہا تاہم دوپہر بعد سے موسم نے کروٹ بدلی اور پورے سیکٹر میں مطلع آبرولورہاجبکہ پیر پنجال کے دور پہاڑوں پر ہلکی برفباری اور نچلے علاقوں میں بارشوں کا ابتدائی سلسلہ منگل شام سے شروع ہوگیا ہے۔دو مہینے سے جاری مسلسل خشک موسم کیوجہ سے عام اور کھیتی باڑی کرنے والے لوگ بارشوں اور برفباری کے نہ ہونے سے پریشان ہیں اور بانہال، رامسو اور رامبن کے کئی علاقوں میں پانی کے قدرتی ذخائر اوترچشموں میں پانی بتدریج کم ہو رہا ہے اور ایسے میں بنی نوعِ انسان کو بارشوں اور برفباری کی سخت ضرورت آن پڑی ہے۔اس دوران منگل کی شام سے جہاں آبر و آلود موسم بارشوں اور برفباری کی صوت میں بدلنا شروع ہوا ہے وہیں جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی دونوں طرف سے جاری ہے اور منگل کی صبح سے شام سات بجے تک ہزاروں مسافر اور مال و ایندھن بردار گاڑیوں نے اپنی منزلوں کی راہ لی ہے اور یہ سلسلہ شام تک جاری تھا۔ بات کرنے پر ٹریفک حکام نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ شاہراہ پر معمول کا ٹریفک جاری ہے اور شاہراہ پر بھی بلا کسی خلل کے قابل آمدورفت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیر کی شام شاہراہ پر واقع رامسو کے ہنگنی علاقے میں اوپر پہاڑی سے ایک پسی کے گر انے کیوجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحرکت حرکت شام چھ بجے سے اٹھ بجکر دس منٹ تک ٹریفک کیلئے بند رہی تاہم فورلین شاہراہ تعمیراتی کمپنی کیطرف سے گر آئے ملبے کو صاف کرنے کے بعد شاہراہ کو قابلِ آمدورفت بنایا گیا تھا اور وہاں پیر دیر رات سے معمول کا ٹریفک گزر رہا ہے۔واضح رہے کہ مکرکوٹ اور شیر بی بی کے درمیان قریب ساڑھے پانچ کلو میٹر کی لمبائی والا فورلین کا ایک ویا ڈکٹ یا فلائی اوور تعمیر کیا جارہا ہے اور نالہ بشلڑی کے کنارے اس ویا ڈکٹ کے بھاری پلروں کی بنیادوں کیلئے گہرے کھڈوں کی کھدائی سے شاہراہ کا کچھ حصہ کئی بار نکل گیا ہے اور اس مقام پر سڑک کی کشادگی کے نتیجے میں اوپر پہاڑی سے بھی پسیاں گرنا شروع ہوئی ہیں اور پیر کی شام بھی اسی مقام پر پر اوپر پہاڑی سے ملبہ گر آیا تھا۔