محمد تسکین
بانہال //اپنے مال مویشی کے ساتھ گرمیوں کا موسم وادی کشمیر کے سبزہ زاروں اور گھاس کے ہرے بھرے میدانوں میں گذارنے کے بعد جموں کے گرم علاقوں کی طرف ہجرت کرنے والے خانہ بدوش گوجر اور بکروالوں کا الزام ہے کہ رواں مہینے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر خانہ بدوش کنبوں کو چوروں اور لٹیروں نے بھاری نقصان پہنچایااور ہجرت کے دوران شاہراہ پر پیدل سفر کے دوران بانہال اور رام بن کے درمیان گوجر بکروالوں کی سینکڑوں بھیڑ بکریاں چوروں نے چرائی ہیں۔ کٹھوعہ ، ریاسی ، جموں اور سانبہ سے تعلق رکھنے والے دو درجن سے زائد خانہ بدوشوں نے تحریری اور فون پر تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اسی مہینے وادی کشمیر سے جموں کے میدانی علاقوں کی طرف بھیڑ بکریوں کے ساتھ خانہ بدوشوں کی جاری ہجرت کے دوران ان پر چوروں نے ایک درجن سے زائد حملے کئے اور مبینہ طور پر درجنوں کی تعداد میں بھیڑ بکریاں اڑا کر لے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ چوری کی یہ وارداتیں بانہال کے نوگام موڑ ، رامسو اور رام بن کے درمیان رونما ہوئی ہیں اور خانہ بدوشوں کی ڈیڑھ سو سے زائد بھیڑ بکریاں الگ الگ وارداتوں میں شاہراہ پر چرائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوروں کا یہ منظم گروہ ایک سینٹرو کار اور ایک ٹاٹا موبائل کو ساتھ لیکر چوری کی وارداتیں انجام دے رہا ہے اور جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع رامسو کے علاقے میں اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں ایک سینٹرو کار (جس کا نمبر پولیس کو دیا گیا ہے ) کے سواروں نے دن دھاڑے مال کے ساتھ چل رہے دو خانہ بدوشوں کے سامنے دو بھیڑوں کو اٹھا کر اپنی کار کی پہلے ہی نکالی گئی پچھلی سیٹ پر ڈال دیا اور وہ وہاں سے فرار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ کار کا پیچھا کرنے اور آوازیں دینے کے باوجود ان لٹیروں نے فرار ہونے میں کامیابی حاصل کی تاہم مال کے ساتھ موجود افراد نے اس کار کا فوٹو لینے میں کامیابی حاصل کی اور یہ فوٹو پولیس کے ساتھ شئیر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد نے اس سلسلے میں پولیس کو تحریری درخواستیں دی ہیں اور وہ انصاف کی مانگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ڈی پی او بانہال اور پولیس نے ان کی بھرپور مدد کی ہے لیکن چوروں کو ابھی تک پکڑا نہیں جا سکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی مدد سے ٹول پلازہ بانہال پر سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چوری کی وارداتوں میں مبینہ طور پر ملوث یہ سینٹرو کار کئی بار بانہال۔ قاضی گنڈ فورلین ٹنل کے آر پار آتی جاتی ہے۔ کشمیر عظمیٰ کے پاس موجود اعداد و شمار کے مطابق مشتبہ سینٹروں کار نمبر JK-O1L / 5198 چھ اکتوبر سے انیس اکتوبر کے درمیان نو بار قاضی گنڈ فورلین ٹنل پار کرکے بانہال آئی ہے اور شبہ ہے کہ یہ کار چوریوں کیلئے جواہر ٹنل کا راستہ بھی اختیار کرتی ہوگی۔متاثرین میں شامل سابقہ ایس ایس پی چودھری گلزار ، چودھری انتخاب عالم اور چودھری جمیل نے کشمیر عظمی سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چوری کی وارداتوں کا شکار ہوئے بہت سارے گوجر بکروالوں نے وقت کی کمی اور طوالت کے پیش نظر پولیس کیس درج ہی نہیں کئے ہیں اور مجموعی طور پر ڈیڑھ سو سے زائد بھیڑ بکریاں رام بن بانہال سیکٹر میں چوروں نے اڑا لی ہیں جس میں دیگر ڈیڑھ درجن ڈیروں کے ساتھ ان کی بھیڑیں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چور شاہراہ پر ٹریفک کی بھاری نقل و حرکت اور ٹریفک جام کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں اور ساتھ رکھی گاڑیوں میں بھیڑ بکریاں اٹھا کر لیجاتے ہیں اور نو دو گیارہ ہو جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں جب ایس ڈی پی او بانہال اجے سنگھ جموال سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ رامسو میں دو بھیڑوں کو سینٹر و کار میں اٹھا کر لیجانے کی شکایت موصول ہونے کے بعد رامسو پولیس نے ایک کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی ہے اور ملوث افراد کو بخشا نہیں جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سینٹرو کار کے پہلے مالک کا نام و پتہ نکالا گیا ہے اور جلد ہی اْن افراد کو حراست میں لیا جائیگا جن کے پاس اسوقت یہ سینٹرو کار موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سینٹرو کار کی بانہال میں نقل و حرکت کا جائزہ لینے کیلئے جب بانہال ٹول پلازہ پر سی سی ٹی وی فوٹیج نکالی گئی تو یہ صاف ہوگیا کہ یہ کار ایک دن میں کئی کئی بار بانہال اور قاضی گنڈ ٹنل کے آر پار چکر کاٹتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوجر بکروالوں کی طرف سے چوری کی وارداتوں کے بارے میں مزید شکایات کی بھی تحقیقات کی جائے گی اور چوری کی ان وارداتوں میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ اس سمت میں کاروائی جاری ہے اور امید ہے کہ آئندہ چند روز میں ملوث افراد کو گرفت میں لیا جائے گا۔