محمد تسکین
بانہال// کشمیر ریل پروجیکٹ پر 111 کلومیٹر لمبی کٹرہ۔ بانہال ریلوے لائن پر آخری مراحل میں کام جاری ہے اور اس سیکٹر کے بیشتر حصے پر ریلوے لائن بچھائی گئی ہے۔
بانہال اور سنگلدان کے درمیان آئندہ سال کے اوائل میں ریلوے سروس چلانے کیلئے ریلوے اور مختلف کام کرنے والی کمپنیاں پر امید ہیں۔ ریلوے اور ارکان انٹرنیشنل کے اعلیٰ حکام بانہال اور سنگلدان کے درمیان جاری کام کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور اب تک ریلوے کی طرف سے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے کئی اعلیٰ افسران نے بانہال ، کھڑی ، سمبڑھ اور سنگلدان کے درمیان آخری مراحل میں داخل ریلوے کے کام کا جائزہ لیا ہے۔ضلع رام بن میں ریلوے کا بیشتر حصہ زیر زمین ٹنلوں پر مشتمل ہے اور قریب 56 کلومیٹر کے ریلوے ٹریک کے 96 فیصد حصے پر ٹنلوں کو تعمیر کیا جارہا ہے۔ ریل کا نظارہ کھڑی، سمبڑھ اور سنگلدان کے ریلوے سٹیشنوں کے علاوہ چند ایک مقامات پر ہی کیا جاسکے گا۔ اس کے علاوہ 111 کلومیٹر طویل کٹرہ۔ بانہال سیکشن میں بھی بیشتر حصہ زیر زمین ٹنلوں پر مشتمل ہے ۔ اس سیکشن میں 97 کلومیٹر کی مسافت والے 27 ٹنل ہیں۔ 37 پل بھی شامل ہیں جن میں 26 پل بڑے ہیں۔ریلوے ذرائع نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ بانہال اور سنگلدان کے سیکٹر میں ریلوے لائن کا بیشتر کام مکمل ہے اور ٹرالی کو چلایا بھی گیا ہے تاہم ابھی بھی ریلوے ٹنلوں کے اندر بہت سارا کام جاری ہے جس میں الیکٹریکل انجینئرنگ کا کام بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اس سیکشن میں الیکٹریکل وین اور آزمائشی انجن بھی چلائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کھڑی ریلوے سٹیشن کا بیشتر کام مکمل کیا گیا ہے تاہم سمبڑھ اور سنگلدان کے ریلوے سٹیشنوں میں بقایا کام کو انجام دیا جارہا ہے جبکہ ریلوے ٹنلوں کے اندر ابھی کئی کام کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانہال اور سنگلدان کے درمیان اوور ہیڈ الکیٹریفکیشن اور سگنل کا کام بھی آخری مراحل میں چل رہا ہے۔ بانہال اور سنگلدان کے درمیان ریل سروس کو آئندہ سال مارچ تک چلانے کی امید ہے۔