پلوامہ /(بانڈر پورہ)بانڈر پورہ پلوامہ کے یچھ ناڑ علاقے میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان گولیوں کے مختصر تبادلے میں لشکر طیبہ سے وابستہ ایک مقامی جنگجوجاں بحق ہوا ۔اس دوار ن علاقے میں جنگجو کی ہلاکت کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی ضلع میں کئی مقامات پر نوجوانوں نے پتھرائو کر کے مکمل ہڑتال کی جبکہ قصبے پلوامہ میں مشتعل نوجوانوں نے فورسز پر پتھراو کرنے کے ساتھ ہی طرفین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس دوران نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے۔ادھر انتظامیہ نے پولیس ضلع اونتی پورہ اورپلوامہ میں انٹرنیٹ سروس پر روک لگانے کے علاوہ بانہال بارہمولہ ریل سروس کو بھی معطل رکھا۔ادھر بعد دوپہر جاں بحق جنگجو کو اپنے آپنے گائوں میں سپر لحد کیا گیا جس میں ہزروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ہے۔جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ سے تقریباً 10کلومیٹر دور ضلع پلوامہ کے تحت آنے والے علاقے یچھ ناڑکوئل بانڈرپورہ علاقے میںجمعہ کی صبح فوج اور چند جنگجوئوں پر مشتمل ایک گروپ کا آمنا سامنا ہوا ۔جس دوران جنگجوئوں نے فوجی پارٹی پر فائرنگ کی جبکہ فوج کی گشتی پارٹی میں شامل اہلکاروںنے بھی جوابی فائرنگ کی ۔جس کے بعد جائے واردات سے پولیس نے ایک نعش برآمد کی ۔پولیس نے بعد میں جاں بحق جنگجو کی شناخت اشفاق یوسف وانی ولد محمد یوسف وانی ساکنہ کوئل پلوامہ کے طور کی۔ جو 17-07-2018عسکری تنظیم لشکر طیبہ کے ساتھ سرگرم تھا۔ذرائع نے بتایا واقعے میں جاں بحق جنگجوکے 2ساتھی بھی فرار ہوئے تاہم پولیس نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے ۔ضلع میں جنگجوں کی ہلاکت کے ساتھ ہی قصبہ پلوامہ اور چند دیگر مقامات پر نوجوانواں نے گاڑیوں اور دکانوں پر پتھروا کیا جس، کے نتیجے میں یہاں آناً فاناً دکانیں بند ہوئیں اور ٹرانسپوٹ بھی سڑکوں سے غائب ہوا۔اس دوران مشتعل نوجوانوںنے فورسز پر پتھراو کیا جس کے بعد علاقے میں فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔جس دوران فورسز نے نوجوانوں کو تتر بتر کرنے کیلئے آنسوں گیس کے گولے داغے تاہم اس دوران وہاں کسی کے زخمی یا گرفتاری کی کوئی اطلاع موصول نہیںہوئی ۔ادھر مقامی جنگجوکی ہلاکت کے بعدضلع کے اونتی پورہ سمیت بیشتر مقامات پر مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر رہی ہے جس کے نتیجے میں سرکاری و غیر سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری نہ ہونے کے برابر رہی ہے جبکہ اکثر کار باری ادارے مکمل بند رہے ۔ادھر انتظامیہ نے جھڑپ شروع ہونے کے فوراً بعد علاقے میں افواہ بازی کو روکنے اور امن و قانون کی صورت حال کو برقرار رکھنے کیلئے پولیس ضلع اونتی پورہ اور پلوامہ میں انٹرنیٹ سروس پر روک لگا دی جبکہ ریل انتظامیہ نے بھی صبح سویرے بانہال بارہمولہ سمیت دیگر ٹریک پر چلنے والی ریل خدمات کو معطل رکھا ہے ۔اس دوران ریل انتظامیہ نے بتایا یہ اقدام مسافروں کے حفاظت اور ریل ملاک کو نقصان ہونے سے بچانے کے سلسلے میں احتیاطی طور اٹھایا گیا ہے ۔جھڑپ میں جاں بحق جنگجو کی نعش کو پولیس نے قانونی لوازمات پورے کرنے کے بعد لواحقین کے حوالے کی گئی ۔ بعد ودپہر جنگجو کو ان کے آبائی علاقے میں سپر لحد کیا گیا۔اس دوران جاں بحق جنگجوں کے نماز جنازہ میں ضلع کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے لوگوںکی ایک بڑی تعداد میںلوگوں نے شرکت کر کے اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے ۔واضح رہے جھڑپ کی جگہ سے چند کلو میٹر دو بھدون علاقے میںگزشتہ روز جنگجوئوں کے ایک کمین گاہ کو فورسز نے تباہ کیا تھا۔ پولیس ترجمان نے بتایا اشفاق فورسز اور عام شہریوں پر کئے گئے حملوں میں فورسز کو انتہائی مطلوب تھا ۔بیان کے مطابق جاں بحق جنگجوئوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود ضبط کیا گیا۔اس حوالے سے ایک کیس درج کر کے تحقیقات شروع کی گئی۔پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جھڑپ کی جگہ جنانے سے فی الحال پرہیز کیاجائے کیوں کہ علاقے کو ابھی صاف نہیں کیا گیا اور وہاں جانا خطرے سے خالی نہیں ہے ۔
بانڈی پورہ اور کپوارہ کے کئی دیہات کا محاصرہ
اننت ناگ میں پتھرائو،شیلنگ اور احتجاج
عازم جان+عارف بلوچ+اشرف چراغ
بانڈی پورہ،اننت ناگ،کپوارہ//بانڈی پورہ،اننت ناگ اور کپوارہ میں فورسزنے کئی دیہات کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی لی ۔کئی مقامات پر لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور بعض جگہوں پر پتھرائو اور شیلنگ بھی ہوئی ۔تفصیلات کے مطابق سودنارہ میں 13 آر آر سے وابستہ اہلکاروں اورایس او جی نے صبح سویرے محاصرہ کر لیاجس دوران کئی گھنٹوں تک باریک بینی سے گھروں کی تلاشی لی گئی۔ اس دوران نوجوانوں نے زبردست احتجاج کیا۔مکینوں نے الزام عائد کیا کہ فوج نے بلاوجہ تلاشی لینے کے آڑ میں توڑ پھوڑ کی اور گھریلو اشیاء تہس نہس کیا ۔ ادھر سملر گجر بستی بانڈی پورہ میں 14 آر آر اور ایس او جی نے سخت ترین محاصرہ کر لیا اور گھر گھر تلاشی لی لیکن آخری اطلاع ملنے تک کچھ نہیں ملا۔اس دوران پلوامہ میں جنگجو کی ہلاکت کے فوراََ بعد اننت ناگ قصبہ میں نوجوانوں نے فورسز اہلکاروں پر سنگ باری کی جس کے سبب یہاں افرتفری مچ گئی ۔نوجوانوں کا ایک گروپ لالچوک اننت ناگ میں نمودار ہوا اور اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے یہاں تعینات فورسز اہلکاروں پر سنگ باری کی ،اس بیچ فورسز اہلکاروں نے مشتعل نوجوانوں کو بھگانے کے لئے طاقت کا استعمال کیا ۔اس بیچ لالچوک میں کچھ دیر کے لئے افتراتفری دیکھنے کو ملی تاہم بعد میں حالات معمول پر آگئے ۔دریں اثناء شمالی کشمیر کے سرحدی ضلع کپوارہ کے سنزی پورہ قاضی آ باد میں فوج نے ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر محاصرے میں لیکر تلاشی کاروائی شروع کی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعہ کی صبح کو فوج کے 30راشٹریہ رائفلز اور پولیس نے ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر سنزی پورہ قاضی آ باد کو محاصرے میں لیا اور گھر گھر تلاشی کاروائی شروع کی ۔ذرائع نے بتا یا کہ فوج کو اطلاع ملی تھی کہ علاقہ میں جنگجو کی موجودگی کا خدشہ ہے ۔فوج نے گھر گھر تلاشی کاروائی کے علاوہ کھیت اور کھلیانوں کے علاوہ میوہ باغات کی بھی بارک بینی سے تلاشی کی تاہم دوپہر کے بعد فوج اور پولیس علاقہ سے خالی ہاتھ واپس لو ٹ آ ئی ۔