جاوید اقبال
مینڈھر//مینڈھر کی سرحدی تحصیل بالاکوٹ میں تار بندی اور ایل او سی (حد متارکہ) کے درمیان بسنے والے لوگوں کو بجلی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ کئی برسوں کی جدوجہد کے بعد، ایک برس قبل علاقے میں بجلی کے ریسیونگ سٹیشن کی منظوری دی گئی تھی تاہم، اس سٹیشن کی تعمیر کے مقام کو لے کر تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ متعلقہ محکمہ اور کچھ بااثر افراد سٹیشن کو دھراٹی گاؤں کے ایک ایسے کونے میں بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو دھار گلون علاقے کے قریب ہے، جہاں پہلے ہی ایک ریسیونگ سٹیشن قائم ہے۔ دھار گلون میں موجودہ سٹیشن کی وجہ سے وہاں کے صارفین کو سہولیات میسر ہیں، لیکن تار بندی اور حد متارکہ کے درمیان واقع دو پنچایتوں کے دو درجن سے زائد گاؤں کے لوگ بجلی کی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔مقامی یوتھ لیڈر، ظہیر خان نے کہاکہ ’جب ریاست کا درجہ چھینا گیا، تب ہی ہم نے حکومت سے اس علاقے میں گریڈ سٹیشن کی منظوری کے لئے جدوجہد شروع کی تھی‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سٹیشن کو ایسی جگہ پر بنایا جانا چاہیے جہاں زیادہ سے زیادہ صارفین کو سہولت پہنچ سکے۔علاقے کے لوگوں نے حکومت اور محکمہ بجلی سے اپیل کی ہے کہ ریسیونگ سٹیشن کو دھراٹی پنچایت میں تار بندی اور حد متارکہ کے درمیان تعمیر کیا جائے تاکہ یہاں کے عوام کو بجلی کی سہولت میسر ہو اور ان کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔مقامی آبادی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کی جائز مانگ پر غور نہ کیا گیا تو وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ سٹیشن کی تعمیر کی موجودہ کوشش علاقے کے عوام کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔