پرویز احمد
سرینگر //محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے عین مطابق جمعرات کو وادی کے بالائی علاقوں میں برف باری اور بیشتر میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئی ہیں۔ قبل ازوقت برف باری اورموسلا دھار بارشیں ہونے سے تاریخی مغل روڑ،کرناہ کپوارہ اورگریز بانڈی پورہ شاہرا ہوںپرگاڑیوں کی آمد و رفت بند کردی گئی۔اس دوران برفباری کی وجہ سے وادی کے شمال و جنوب میں سرد ہوائوں نے ڈھیرے ڈالے اور دن بھی یہی صورتحال رہی۔گلمرگ میں سب سے کم منفی2.1ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے آج سے اکتوبر کے آخر تک موسم خشک رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے ۔ برفباری سیاحتی مقامات گلمرگ ،سونمرگ،اہربل کولگام،شوپیان ،پیرکی گلی،سادھناٹاپ کرناہ، رازدان پاس گریز،سنتھن ٹاپ کوکر ناگ میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی برف باری جبکہ آر پار میدانی علاقوں میں موسلادھار بارشیں درمیانی شب سے شروع ہوئی اور دن بھر وقفہ وقفہ سے یہ سلسلہ جاری رہا۔ وادی کے کئی علاقوں بشمول گلمرگ، سونمرگ، گریز اور کرناہ میں درمیانی رات کے دوراناچھی خاصی برفباری ہوئی۔انہوںنے کہا کہ گلمرگ میں جمعرات کوصبح تک2 انچ اور شام تک نصف فٹ سے زیادہ برف جمع ہوگئی تھی جبکہ وادی کے دیگربالائی علاقوں میںدرمیانہ درجے کی برفباری ہوئی۔ بالائی مقامات پر برف باری کاسلسلہ جمعرات دوپہرتک جاری تھا۔
مشتاق الحسن کے مطابق گلمرگ کے افروٹ ،مین گلمرگ اور کا نار تک موسم کی تازہ برفباری ہوئی۔افروٹ میں ایک فٹ ،کونگہ ڈوری میں 8انچ اور مین گلمرگ میں نصف فٹ تازہ برف جمع ہوئی۔ادھر شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع کی قدیم وادی گریز ، سفید رنگ میں لپیٹ کر سیاحوں کی خوشی کا باعث بنا ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق گریز کی مرکزی تحصیل داور اور تلیل بھی سفید چادر بچھ گئی ہے۔ داور میں برف 3-4 انچ ہے، جب کہ موسم ابر آلود ہے۔ اونچائی پر زیادہ برف باری ریکارڈ کی گئی ہے۔دریں اثنا، گریز-بانڈی پورہ سڑک رازدان پاس کے ساتھ درمیانی برفباری کے بعد ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ البتہ کرناہ کپواڑہ شاہراہ کو صبح کچھ گھنٹوں تک بند رکھا گیا جس کے بعد گاڑیوں کی آمد ورفت دوپہر کے بعد بحال کی گئی۔اس دوران مغل روڑ تیسرے روز بھی بند رہا۔حکام نے بتایاکہ ڈوڈہ، کشتواڑ، راجوری، ریاسی، پونچھ، رام بن اور کٹھوعہ اضلاع کے کئی علاقوں میں بدھ کی رات سے ہی شدید بارشیں اور برف باری ہوئی ۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، ٹریفک(راجوری-پونچھ رینج)، آفتاب بخاری نے کہا، “مغل روڈ کو بھاری برف باری کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔” درمیانی رات میں برف باری ہوئی اور کچھ مقامات پر کافی مقدار میں برف پڑی ہے، خاص طور پر پیر کی گلی ، جہاں تقریباً2 فٹ بتائی جاتی ہے۔حکام نے بتایا کہ درجہ حرارت میں تیزی سے کمی کی وجہ سے سڑک کی سطح پر پھسلن ہو گئی ہے۔18 اکتوبر کو بھی برف باری کی وجہ سے سڑک ایک دن کے لیے بند رہی اور بدھ کو ٹریفک کی معطلی کی وجہ سے پھنسے ہوئے تقریبا 100 مسافروں کو بچا لیا گیا۔سونہ مرگ، زوجیلا، منی مرگ ،دراس ،گگن گیر، کلن اور گنڈ میں تازہ برفباری سے عام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی تازہ برفباری کی وجہ سے سرینگر لداخ شاہراہ پر احتیاطی طور گاڑیوں کی آمدورفت بند کردی گئی۔ برفباری کی وجہ سے ہنگ کے مقام پر سڑک پر پھسلن پیدا ہوگئی، جس کی وجہ سے دو گھنٹے تک سونہ مرگ سڑک پرگاڑیوں کی آمدورفت بند کردی گئی تھی۔گذشتہ شب بھی زوجیلا، سونہ مرگ، منی مرگ، گومری میں تازہ برفباری ہوئی تھی۔
درجہ حرارت
محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں صبح 8بجے تک 13.8ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے اور یہاں کم سے کم درجہ حرارت 6.4ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا جبکہ قاضی گنڈ میں 8.0ملی میٹر بارش ہوئی اور کم سے کم درجہ حرارت 7.0ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔پہلگام میں 13.3ملی میٹر بارش ہوئی اوردرجہ حرارت 3.2ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا ۔کپواڑہ میں 13.2ملی میٹر بارش ہوئی اور درجہ حرارت 4.1ڈگری سلسیش رہا۔ سیاحی مقام گلمرگ میں شام تک 3انچ برف اور 10.6ملی میٹر بارش ہونے کے علاوہ رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی2.1ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا ۔
پیش گوئی
محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر مختار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہجمعہ سے موسم خوشگوار ہو جائے گا ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ پیش گوئی کے مطابق وادی کے بالائی علاقوں میں برف باری ہوئی جبکہ میدانی علاقوں میں بارش ہوئی جس سے پارہ نیچے آگیا۔مختار نے کہا کہ سکی ریزورٹ گلمرگ میں سیزن کا سب سے کم درجہ حرارت منفی 2 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج سے اکتوبر کے آخر تک موسم خوشگوار رہے گا کیونکہ موسمی نظام میں کوئی بڑی خرابی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن کسانوں نے اپنی فصل کاٹ لی ہے انہیں چاہیے کہ وہ اسے محفوظ طریقے سے ذخیرہ کر لیں اور انہیں گھبرانا نہیں چاہیے کیونکہ اگلے 10 دنوں تک کسی بارش یا برف باری کی کوئی پیش گوئی نہیں ہے۔