عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// اپنی پارٹی سربراہ سید الطاف بخاری نے باغات برزلہ کے راوتھ پورہ علاقے میں کھیل کے میدان کے طور پر استعمال ہونے والی اراضی کو حکومت کی جانب سے اپنی تحویل میں لیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔قابلِ ذکر ہے کہ یہ واحد میدان تھا، جو راوتھ پورہ، برزلہ، باغات، پرے پورہ، خان محلہ، مندر باغ، مجید باغ، صنعت نگر، نٹی پورہ، چھانہ پورہ، اور دیگر ملحقہ علاقوں میں نوجوانوں کے لئے کھیل کے میدان کے بطور استعمال کیا جاتا تھا۔یہ اراضی راوتھ پورہ باغات میں ایک اسکول کی تحویل میں تھی۔ بخاری نے کہا کہ “مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ حکومت نے باغات برزلہ کے راوتھ پورہ میں واقع اس اراضی کو اپنی تحویل میں لیا ہے. زمین کا یہ ٹکڑا آس پڑوس کے علاقوں کے نوجوانوں کے لیے کھیل کے میدان کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا. ایک ایسے وقت میں جب نوجوان منشیات، تشدد اور دیگر منفی اثرات کے خطرات سے دوچار ہو رہے ہیں، حکومت نے نوجوانوں کے کھیل کود کے لیے استعمال ہونے والی اراضی چھین لی ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ “مقامی باشندگان کا کہنا ہے کہ پچھلے 47 سالوں سے یہ سکول صرف ایک تعلیمی ادارہ نہیں رہا ہے، یہ کمیونٹی کی ایک اہم جگہ کے طور پر کام کر رہا ہے۔ اس کے زیر انتظام 40 کنال اراضی، کئی دہائیوں سے مقامی باشندوں، خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے لیے ایک تفریحی اور کھیلوں کا میدان رہا ہے۔ اسکول کے اوقات کے بعد، یہ زمین ایک محفوظ اور قابل رسائی کھیل کے میدان میں تبدیل ہو جاتی ہے۔”