بارہ مولہ میںسرگرم ملی ٹینٹ اور 2خواتین سمیت 5 معاونین گرفتار بیروہ میں اپر گرائونڈ ورکر دھر لیا گیا، 3پوچھ تاچھ کیلئے طلب

فیاض بخاری

بارہمولہ// بارہ مولہ میں سیکورٹی فورسز نے لشکر طیبہ کے سرگرم ملی ٹینٹ ، 5معاونین جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں، کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ایس ایس پی نے کہاکہ گرفتار شدگان کو سرگرم ملی ٹینٹوں تک ہتھیار و گولہ بارود فراہم کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ دہشت گردی کا یہ نیٹ ورک پونچھ تک پھیلا ہوا ہے اور اس میں ملوث مزید افراد کی شناخت کے لئے بھی کام شروع کیا گیا ہے۔ایس ایس پی بارہ مولہ آمود ناگپوری نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ بارہ مولہ پولیس نے اسلحہ وگولہ بارود کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے والے ملی ٹینٹ گروہ کا پردہ فاش کرکے ایک سرگرم ملی ٹینٹ اور پانچ مدد گاروں جن میں دو خواتین اور ایک کمسن بھی شامل ہیں، کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس نیٹ ورک کا اس وقت پتہ چلا جب بارہ مولہ پولیس نے گزشتہ دنوں اوڑی میں دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ تاچھ کی۔ایس ایس پی نے بتایا کہ 21ستمبرکو اطلاع ملی کہ یاسین احمد شاہ ولد طارق احمد ساکن جانباز پورہ بارہ مولہ نے (ٹی آر ایف ) میں شمولیت اختیار کی ۔۔ایس ایس پی کے مطابق پولیس نے22ستمبر کو مصدقہ اطلاع ملنے کے بعدتاپر پٹن کے نزدیک ناکہ لگایا جس دوران ملی ٹینٹ صفوں میں شمولیت اختیار کرنے والے نوجوان کو حراست میں لے کر اس کے قبضے سے ایک پستول ، ایک پستول میگزین اور آٹھ گولیوں کے راونڈ برآمد کئے۔انہوں نے بتایا کہ گرفتار جنگجو کی نشاندہی پر پولیس نے اس کے ساتھی پرویز احمد شاہ ساکن تکیہ واگورہ کے گھر پر چھاپہ مار کر اس کی گرفتاری عمل میں لائی اور اس کی نشاندہی پر دو ہینڈ گرینیڈبرآمد کئے گئے۔؎ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ 23ستمبر کو جانباز پورہ بارہ مولہ میں چھاپہ ماری کے دووران ایک پستول ، ایک پستول میگزین اور آٹھ گولیوں کے راونڈ برآمد کرکے ضبط کئے گئے۔

 

انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملی ٹینٹ اپنے ساتھیوں جن کی شناخت نگینہ زوجہ منظور احمد لون ساکن وجپارہ حاجن اور آفرین عرف آیت دختر گلزار احمد گنائی ساکن پتی پورہ شالہ ٹینگ سری نگر کے بطور کی ہے، کے بارے میں آگاہی فراہم کی اور ان کی نشاندہی پر مزید دو گرینیڈ برآمد کئے گئے۔ایس ایس پی کے مطابق 25ستمبر کو یاسین شاہ اور پرویز احمد نے مزید تفتیش کے دوران مدثر احمد راتھر ولد غلام محی الدین راتھر ساکن تکیہ واگورہ اور شوکت احمد ملک ولد حبیب اللہ ملک ساکن واگلہ واگورہ کے نام ظاہر کئے۔ اور ان کی نشاندہی پر ایک چینی گرینیڈ، ایک پستول ، ایک پستول میگزین اور آٹھ گولیوں کے راونڈ ضبط کئے گئے۔انہوں نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ سرگرم ملی ٹینٹ اور اس کے پانچ ساتھی پاکستانی ہینڈرلز کی ہدایت پر کام کر رہے تھے اور مقامی نوجوانوں کو دہشت گرد صفوں میں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ ضلع بارہ مولہ میں دہشت گردانہ کارروائیوں کو انجام دینے کی خاطر منصوبہ بندی کر رہے تھے۔انہوں نے مزید کہاکہ گرفتار شدگان کے خلاف یو اے پی اے ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ ایس ایس پی نے کہاکہ ماضی میں بھی دہشت گردی سے تعلق رکھنے کے الزام میں خواتین اور نابالغوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس معاملے میں ہم نے دیکھا ہے کہ کشمیر سے پونچھ تک ہتھیاروں کی سپلائی کا ریکٹ چل رہا تھا۔انہوں نے کہاکہ اسلحہ وگولہ بارود کی سپلائی کے لئے استعمال ہونے والے روابط اور راستوں کا سراغ لگانے کی خاطر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ایس ایس پی کے مطابق تحقیقات جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ادھر پولیس نے بیروہ میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرکے اس کی تحویل سے اسلحہ بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ تین مزید مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کے لئے طلب کیا گیا ہے۔بڈگام پولیس نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘مصدقہ اطلاع پر پولیس اور فوج نے ایک مشترکہ آپریشن کے دوران بیروہ کے عید گاہ محلے سے عظیم بشیر وانی کو گرفتار کرکے اس کی تحویل سے 3 پستول اور دیگر جنگی سامان بر آمد کیا’۔پوسٹ میں کہا گیا: ‘اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں اور مزید تین مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کے لئے طلب کیا گیا ہے’۔قبل ازیں فوج کی چنار کور نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘فوج، جموں و کشمیر پولیس اور انٹلی جنس ایجنسیوں نے پیر اور منگل کی درمیانی شب بیروہ بڈگام میں مشترکہ آپریشن لانچ کیا’۔انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا اور 3 پستول اور دیگر جنگی سامان جیسے اسٹورز بر آمد کئے گئے۔