عظمیٰ نیوز سروس
بارہمولہ// پولیس نے محکمہ ریونیو کے ساتھ مل کر عابد قیوم لون ولد عبدالقیوم لون ساکن وسن کھوئی پٹن کے خلاف ضابطہ فوجداری(سی آر پی سی)کی دفعہ 82 کے تحت کارروائی شروع کی ہے جو مبینہ طور پر دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھا۔اس سلسلے میں، ایف آئی آر نمبر 120/2023 کے تحت اس کے خلاف 7/25 IA ایکٹ، 18، 20، 23، 38، 39 UA (P) ایکٹ، 4/5 دھماکہ خیز مواد ایکٹ، تھانہ پٹن میں پہلے ہی درج ہے۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بارہمولہ امود اشوک ناگپورے نے کہا کہ بارہمولہ پولیس قانون کو برقرار رکھنے اور عام لوگوں کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
ایس ایس پی بارہمولہ نے کہا، “ہم مناسب عمل کی پیروی کرنے اور ایسے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی اس دہشت گرد کے خلاف شروع کی گئی ہے جو اپنی گرفتاری سے بچ رہا ہے کیونکہ 17 اگست 2023 کو جاری ہونے والے کھلے ناقابل ضمانت وارنٹ پر اس کے خلاف عملدرآمد نہیں ہو سکا۔انہوں نے کہا “اس کے مطابق، ایڈیشنل سیشن جج بارہمولہ کی عدالت کی طرف سے 21 ستمبر 2023 کو جاری کردہ سی آر پی سی کے سیکشن 82 کے تحت اعلانیہ نوٹس ان کی رہائش گاہ اور ریونیو اہلکاروں کے ساتھ ان کے متعلقہ آبائی گاں میں دیگر نمایاں جگہوں پر چسپاں اور گردش کر دیا گیا ہے،” ۔انہوں نے کہا کہ ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ مذکورہ مطلوب دہشت گرد تفتیشی افسر یا عدالت کے سامنے ہتھیار ڈال دے بصورت دیگر اس کے خلاف مزید کارروائی شروع کی جائے گی۔پولیس پارٹی کی سربراہی ایس ڈی پی او پٹن نے کی جس کی مدد ایس ایچ او پی ایس پٹن اور انچارج پولیس چوکی وسن نے کی۔پولیس نے بتایا کہ یہ مشق ایگزیکٹیو مجسٹریٹ، پٹن اور متعلقہ گائوں کے سرپنچ، لمردار، چوکیدار کی موجودگی میں کی گئی۔بارہمولہ پولیس نے عام لوگوں کو مذکورہ سرگرم دہشت گرد کو پکڑنے کی جاری کوششوں کے بارے میں مطلع کرنے کے لیے ڈھول پیٹنے کا بھی استعمال کیا جو مذکورہ دہشت گردی سے متعلق کیس کی تفتیش کے سلسلے میں مطلوب ہے۔ایس ایس پی بارہمولہ نے کہا، “ان کوششوں کے علاوہ، بارہمولہ پولیس دہشت گردی سے پاک ضلع کو یقینی بنانے کے لیے کمیونٹی کو فعال طور پر شامل کر رہی ہے۔ حالیہ اقدامات میں کمیونٹی پولیسنگ پروگراموں کا تعارف اور حفاظتی اقدامات کو بڑھانا بھی شامل ہے۔”۔اعلان کی کارروائی اور جائیداد کی قرق دہشت گردی سے نمٹنے اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کی ایک جامع کوشش کا حصہ ہیں۔