پلوامہ//پلوامہ کے گڈورہ علاقے میں پر اسرار دھماکے میں زخمی 11سالہ طالب علم سرینگر کے ایک مقامی اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔اس دوران طالب علمکی ہلاکت کی خبر پھیلتے یہاں صف ماتم بیچھ گئی اور پورا علاقے ماتم کدے میں تبدیل ہوا۔پولیس نے واقعے کے حوالے سے ایک کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی۔جنوبی کشمیر کے گڈورہ پلوامہ میں سنیچر کوایک پر اسرار دھماکے میں زخمی 11سالہ طالب علم عارف احمد ڈار ولد عبد الغنی ڈار ساکنہ لرو سنیچر کے روز نزدیکی باغات میں اپنے بھیڑ لے کر گیا۔زرائع نے بتایاعارف نے اس دوران باغ میں پڑے ایک بارودی شل کو کھلونا سمجھ کر ہاتھ میں اٹھالیا جو اچانک زورداردھماکے کے ساتھ پھٹ گیا ۔جس کے نتیجے میں مذکورہ کم عمر طالب علم بری طرح زخمی ہوا ۔واقعے کے فوراً بعد مقامی لوگوں نے زخمی بچے کو فوری طور ضلع اسپتال پلوامہ منتقل کیا جہاں سے انہیں ڈاکٹروں نے نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا۔ادھر شام تک سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد عارف نے زخموںکی تاب نہ لا کر دم توڑ دیا ۔جب مہلوک کم عمر کی ہلاکت کی خبر ان کے آبائی علاقے میں پہنچ گئی تو وہاںکہرام مچ گیا۔ایس ایس پی پلوامہ نے پہلے ہی واقعے میںطالب علم کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی ۔پولیس نے واقعے کے حوالے سے ایک کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی۔خیال رہے اس سے قبل جنوبی کشمیر کے شوپیان اور کلگام علاقوں میں اس طرح کے وقعات 2018کے دوران متعدد نوجوان موت کی آغوش میں چلے گئے جس کی وجہ سے اب لوگ کھیت کھلیانوں میں بھی جانے سے کترا رہے ہیں۔۔