پیر پنجال کے کسانوں کا حکومت سے فصلوں کے قرضے معاف کرنے کا مطالبہ
رمیش کیسر
نوشہرہ//پیر پنجال کے پہاڑی اور میدانی علاقوں کے کسانوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ان کے فصلوں کے قرضے معاف کئے جائیں، کیونکہ گزشتہ تین مہینوں سے جاری مسلسل بارشوں نے ان کی فصلوں کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔پیر پنجال خطے میں پچھلے تین سے چار مہینوں سے غیر معمولی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں کسانوں کی محنت سے اگائی گئی فصلیں جیسے مکی، دالیں، سبزیاں، دانہ اور مویشیوں کا چارہ تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔کسانوں نے بتایا کہ انہوں نے بینکوں سے فصل کے قرضے (KCC Loans) حاصل کئے تھے، جنہیں وہ ہر چھ ماہ بعد فصل فروخت کر کے واپس کرتے تھے تاہم، اب چونکہ بارشوں نے تمام فصلوں کو نقصان پہنچایا ہے، اس لئے کسان طبقہ شدید مالی بحران اور مایوسی کا شکار ہے۔کسان روشن لال، ستمندر سنگھ، نظیر حسین، سادھو رام، سوم پرکاش اور دیگر نے بتایا کہ وہ اس سال اچھی پیداوار کی امید میں زرعی سرگرمیوں میں مصروف تھے، لیکن لگاتار بارشوں نے ان کی تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ ان کے مطابق، نہ صرف فصلیں برباد ہوئیں بلکہ مویشیوں کے چارے کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔کسانوں نے کہا کہ ان کیلئے اب نہ تو فصل بچی ہے اور نہ ہی قرض چکانے کے وسائل۔ ایسے حالات میں بینکوں کی قسطیں ادا کرنا ان کے لئے ممکن نہیں رہا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے کے سی سی قرضے مکمل طور پر معاف کئے جائیں اور ساتھ ہی زرعی نقصان کے ازالے کے لیے خصوصی امدادی پیکیج جاری کیا جائے۔کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے جلد کوئی ٹھوس قدم نہ اٹھایا تو خطے میں زراعتی نظام مزید کمزور ہو جائے گا اور غریب کسانوں کی زندگی شدید متاثر ہوگی۔انہوں نے انتظامیہ سے بھی مطالبہ کیا کہ نقصان کا جائزہ لینے کے لئے ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ متاثرہ کسانوں کو بروقت مالی مدد پہنچائی جا سکے۔