انجینئر تعظیم کشمیری
اللہ تعالیٰ نے حضرتِ انسان پر بہت بڑا احسان کیا کہ انسان سے سرزد ہونے والے گناہوں کی معافی کے لیے ایسے نیک اعمال کی کی ترغیب دلائی ہے کہ جس کے کرنے سےانسان کے زندگی بھر کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔با جماعت نماز اور گناہوں کی مغفرت کے عنوان پر چند احادیث پیش کی جا رہی ہیں تاکہ مسلمانوں کو باجماعت نماز ادا کرنے میں رغبت و دلچسپی ہو اور باجماعت نماز میں کوتاہی کرنے والوں کو تنبیہ ہو۔قرآنِ مجید میں کئی مقامات پر اللہ تعالیٰ نے اور سینکڑوں احادیث میں نبی کریم ؐ نے نماز کی اہمیت کو واضح کیا ہے اور پابندی کے ساتھ نمازِ باجماعت ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ نماز میں کوتاہی اور سستی کرنے والوں کو منافقین کی صف میں شمار کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔ترجمہ: ’’نمازوں کی حفاظت کرو، بالخصوص درمیان والی نماز کی اور اللہ تعالیٰ کے لئے با ادب کھڑ ے رہا کرو۔‘‘ دوسری جگہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:ترجمہ: ’’اور نمازوں کو قائم کرو اور زکوۃ دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔‘‘حضرت عبدالله بن عمروؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا،جو شخص جماعت کی نماز کے لیے مسجد جاتا ہے، اس کا ایک قدم اس کا گناہ مٹاتا ہے اور دوسرا قدم اس کے لیے نیکی لکھتا ہے۔ یہ اجر مسجد جاتے اور مسجد سے واپس آتے دونوں وقت حاصل ہوتا ہے۔مسجد میں با جماعت نماز کے لئے انتظار کرنے سے گناہوں کی مغفرت ہوتی ہے ۔ کیونکہ زیادہ دیر بیٹھنے اور انتظار کے دوران فرشتےانتظار کرنے والے کے لیے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں۔ سیدنا ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا،ترجمہ: ’’جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا گھر کے اندر یا بازار میں نماز پڑھنے سے پچیس گنا ثواب زیادہ ملتا ہے۔پس جب تم میں سے کوئی شخص وضو کرے اور اس کے آداب کا لحاظ رکھے پھر مسجد میں صرف نماز کی غرض سے آئے تو اس کے ہر قدم پر اللہ تعالیٰ ایک درجہ اس کا بلند کرتا ہے اور ایک گناہ اس سے معاف کرتا ہے۔ اس طرح وہ مسجد کے اندر آئے گا۔ مسجد میں آنے کے بعد جب تک نماز کے انتظار میں رہے گا اسے نماز ہی کی حالت میں شمار کیا جائے گا اور جب تک اس جگہ بیٹھا رہے جہاں اس نے نماز پڑھی ہے تو فرشتے اس کے لیے رحمتِ خداوندی کی دعائیں کرتے ہیں کہ اے اللہ! اس کو بخش دے، اے اللہ! اس پر رحم کر۔ (فرشتے دعا کرتے رہتے ہیں) جب تک وہ بے وضو نہ ہو جائے۔‘‘احادیثِ مبارکہ سے نمازِ باجماعت کی اہمیت اور فوائد معلوم ہوگئے، لہٰذا ہمیں با جماعت نماز سے غائب اور پیچھے رہنے سے حتی الامكان بچنا چاہیے۔ خاص طور پر چھٹیوں کے ایام میں یہ بات زیادہ دیکھنے میں آتی ہے جب لوگ رات بھر جاگتے ہیں اور جماعت کی نماز چھوڑ دیتے ہیں۔ ہمیں اللہ سے ڈرتے ہوئے پانچ وقت کی نماز جماعت کے ساتھ مسلمانوں کے ساتھ مساجد میں ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ہمیں اپنے بچوں اور جن لوگوں کی ذمہ داری ہم پر ہے، ان کی بھی اس بارے میں تربیت کرنی چاہیے، کیونکہ ہم ان کے بارے میں اللہ کے سامنے جوابدہ ہوں گے۔نیز اللہ پاک کا پیارا بننے کے لئے، درجات کی بلندی کو پانے کے لئے، جنت میں داخلے کے لئے، جہنم سے آزادی کے لئے، منافقت سے نجات پانے کے لئے، شیطان سے حفاظت کے لئے اور اسی طرح اللہ پاک کی رحمت، مغفرت اور بہت سے فوائد حاصل کرنے کے لئے نمازِ باجماعت کی پابندی کیجئے اور دوسروں کو بھی نیکی کی دعوت دے کر باجماعت نماز پڑھنے کی ترغیب دلایئے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کونمازِباجماعت كا پابند بنائے اور ہمیں نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
mushtaqahmadbanday@gmai