عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
نیویارک//امریکی صدر جوبائیڈن پر دوبارہ صدارتی انتخاب نہ لڑنے کے لیے دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 2 سینیٹرز سمیت مزید 12 ڈیموکریٹس نے جوبائیڈن سے الیکشن نہ لڑنے کا مطالبہ کر دیا، جس کے بعد امریکی صدر مخالف ڈیموکریٹ ارکان کانگریس کی تعداد 28 ہوگئی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ امریکا کے صدر جو بائیڈن نے دوبارہ صدارتی امیدوار نہ بننے پر غور شروع کردیا ہے، جب کہ کملا ہیریس کو صدارتی امیدوار کی حیثیت سے نامزد کرنے کا امکان ہے۔اس حوالے سے امریکی ایوان نمائندگان کی سابق خاتون اسپیکر نینسی پلوسی نے دعویٰ کیا تھا کہ جوبائیڈن کو صدارتی دوڑ چھوڑنے پر جلد آمادہ کرلیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان کی جانب امریکی صدر جوبائیڈن کے کورونا میں مبتلا ہونے کے اعلان کے بعد اس بات کا امکان بڑھ گیا ہے کہ وہ صدارتی انتخاب کی دوڑ سے پیچھے ہٹ جائیں۔متعدد امریکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ جوبائیڈن اپنی پارٹی کے اندر بڑھتی ہوئی مخالفت کے بعد صدارتی انتخاب سے پیچھے ہٹنے پر غور کررہے ہیں۔امریکہ کی نائب صدر کملا ہیریس نے 300 ڈیموکریٹ ڈونرز سے بات چیت کی، اس دوران ان کے لئے ڈیموکریٹ ڈونرز کو بائیڈن کی جیت کی یقین دہانی کرانا مشکل ہوگیا۔بین ا لاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی نائب صدر نے ڈونرز کو باور کرانے کی کوشش کی کہ زیادہ پریشانی کی بات نہیں تاہم زیادہ تر ڈونرز کا کہنا تھا کہ کملا ہیریس کی بات میں زیادہ وزن نہیں۔امریکی نائب صدر کی بات چیت ایسے وقت میں ہوئی جب بائیڈن پر دستبردار ہونے کے لیے بڑھتا جارہا ہے ، اکثر ڈیموکریٹس کا خیال ہے کملا ہیریس ہی بائیڈن کی متبادل ہوں گی۔امریکی نائب صدر کٓملا ہیریس کا ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر ٹرمپ صدر بنتے ہیں تو پروجیکٹ 2025 خطرے میں پڑ جائے گا۔دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن صدارتی انتخاب لڑنے کیلئے بضد ہیں، انہوں نے پارٹی اتحاد کیلئے اپیل کردی۔امریکی صدر بائیڈن کورونا میں مبتلا ہونے کے باوجود الیکشن لڑنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ صدارتی الیکشن کیلئے ڈیموکریٹ پارٹی متحد ہو جائے ۔صدارتی الیکشن ٹیم کا کہنا ہے کہ بائیڈن آئندہ ہفتے سے دوبارہ مہم کا آغاز کرینگے جبکہ صدر بائیڈن سے ناخوش ڈیموکریٹ ارکان کانگریس کی تعداد 35 ہوگئی ہے۔