نئی دہلی// آن لائن ایجوکیشن فراہم کرنے والی مشہور کمپنی بائجوز پر کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں کرنے کا الزام عائد ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ای ڈی نے جانچ کے بعد کمپنی پر عائد غیر ملکی فنڈنگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے الزامات کو درست پایا اور 9000 کروڑ روپے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سال کے اوائل میں ای ڈی نے بائجوز سے متعلق احاطوں کی تلاشی لی تھی اور کئی مجرمانہ دستاویزات اور ڈیجیٹل ڈیٹا ضبط کیا گیا تھا۔چھاپوں سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ کمپنی نے 2011 سے 2023 کی مدت کے دوران تقریباً 28000 کروڑ روپے کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی نے اسی مدت کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے نام پر تقریباً 9754 کروڑ روپے بیرون ملک بھیجے ہیں۔ کمپنی نے اشتہارات اور مارکیٹنگ کے اخراجات کے نام پر تقریباً 944 کروڑ روپے جمع کیے ہیں، جس میں بیرون ملک بھیجی گئی رقم بھی شامل ہے۔کمپنی نے مالی سال 2020-21 کے لیے اپنے مالیاتی گوشوارے تیار نہیں کیے ہیں اور اکاؤنٹس کا آڈٹ نہیں کرایا ہے، جو ضروری تھا۔ لہذا، کمپنی کی طرف سے فراہم کردہ ڈیٹا کی حقیقت کی بینکوں سے تصدیق کی جا رہی ہے۔ کئی پرائیویٹ افراد سے موصول ہونے والی شکایات کی بنیاد پر بائجوز کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی تھیں۔ ای ڈی کی طرف سے کی گئی تحقیقات کے دوران بانی اور سی ای او رویندرن بائجوز کو کئی سمن جاری کیے گئے تھے۔ تاہم وہ تفتیش کے دوران پیش نہیں ہوئے۔