بارہمولہ //شمالی قصبہ بارہمولہ کے اولڈ ٹائون کی گنجان بستی میں بدھ کو رات دیر گئے اُس وقت افراتفری پھیل گئی جب خوجہ صاحب محلہ میں ککرو خاندان کے ایک تین منزلہ رہائشی مکان سے اچانک آگ نمودار ہوئی جس نے آناً فاناً ملحقہ مکانوں اور دیگر تعمیرات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا اور اس بھیانک واردات کے دوران تین رہائشی مکانات اوردیگر ڈھانچے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے جس کے نتیجے میں مجموعی طور لاکھوں روپے کی املاک خاکستر ہوئی اور کئی کنبے مکمل طور بے گھر ہوگئے ۔ آگ کے شعلے بلند ہوتے ہی علاقہ میں افراتفری پھیل گئی اور لوگ گھروں سے باہر آکر آگ بجھانے کی کارروائی میں جٹ گئے ۔پورے اولڈ ٹائون کے لوگ خوجہ صاحب محلہ کی طرف دوڑ پڑے جبکہ عام نوجوانوں کے ساتھ ساتھ پولیس اور فوج کے اہلکاروں نے بھی بچائو کارروائی میں حصہ لیا۔اس دوران کئی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں درجنوں اہلکاروں کے ہمراہ جائے واردات پر پہنچ گئے اور بچائو کارروائی شروع کی۔ معلوم ہوا کہ آگ کی اس واردات میں ککرو خاندان کا ایک پرانے بنگلہ اورنورالدین گوجری سمیت تین مکانات خاکستر ہوئے ۔اتھل پتھل کے عالم میں اگر چہ مقامی لوگوں نے کچھ مکانوں میں موجود گھریلو سامان باہر نکالنے کی کوشش کی لیکن آگ کی بھیانک لپٹوں نے انہیں قریب آنے نہ دیا اور صرف مکانوں میں موجود لوگوں کو ہی بچاسکے۔اس دورن بچوں اور خواتین کی چیخ و پکار کے دلدوز مناظر بھی دیکھے گئے ۔ محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس نے کئی گھنٹوں کی سخت جدوجہد کے بعد اگر چہ آگ پر قابو پا لیا لیکن ا س سے قبل ہی قریب3رہائشی مکانات خاکستر ہو چکے تھے جبکہ ان مکانوں میں موجود ہر قسم کا سامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ۔ ادھر ضلع ترقیاتی کمشنر بارہمولہ ڈاکٹر ناصر احمد نقاش نے جمعرات کواولڈ ٹائون کا دورہ کیا اور متاثرکنبوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ۔انہوں نے محکمہ مال کے افسران کو دو دن کے انداندر رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت دی تاکہ متاثرہ کنبوں کو وقت پر معاوضہ مل جائے۔
سکول احاطے میں محکمہ مال کی خستہ عمارت
نوگام سوناواری میں طلاب ذہنی تنائو کا شکار
ارشاد احمد
سوناواری // نوگام سوناواری میںقائم گورنمنٹ بائز مڈل سکول کے احاطے میں محکمہ ریونیو کا پٹواری خانہ کی بوسیدہ عمارت کے گرجانے کا خطرہ لاحق ہونے سے سکول میں زیر تعلیم طالب علموں کے زخمی ہونے کا احتمال رہتا ہے۔نوگام میں 2000 میں گورنمنٹ بائز مڈل سکول تعمیر کیا گیا جس کے بعد 2003 میں محکمہ ریونیو نے سکول کے احاطے میں ہی پٹواری خانہ تعمیر کیااور یوںسکول میں درس و تدریس اور محکمہ ریونیو کا کام کاج چلتا رہالیکن 2014 کے تباہ کن سیلاب نے پٹواری خانہ کی عمارت کا ایک حصہ ہی مہندم کردیا جس کے بعد پٹواری خانہ دوسری جگہ کرایہ کی عمارت میں منتقل کردیا گیا ۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ عمارت بوسیدہ ہو گئی جو اب یہاں زیر تعلیم طلاب کیلئے کیلئے ایک لٹکتی تلوار ثابت ہورہی ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق آج تک ضلع انتظامیہ سے لیکر سکول انتظامیہ تک اس بوسیدہ عمارت کو مہندم کرنے کی اپیل کی گئی لیکن کوئی دھیان نہیں دیا گیا۔ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ خورشید احمدثنائی نے اس ضمن میں کہا کہ اس سلسلے میں رپورٹ طلب کرکے عمارت کو مہندم کیا جائے گا۔