دہلی اور بہار میں جیت پرمشینیں صحیح، یوپی اوراتراکھنڈ میں ہارنے پر سوال:روی شنکر
نئی دہلی//بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) سے ووٹنگ بند کرنے اور اس کے لئے جاری بجٹ سیشن میں ہی بل لانے کا راجیہ سبھا میں مطالبہ جبکہ حکومت نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا اورای وی ایم سسٹم کو پوری دنیا میں مقبولیت ملی ہوئي ہے ۔ بی ایس پی کی صدر مایاوتی نے صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر وقفہ صفر میں ضابطہ 267 کے تحت یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے ای وی ایم سے ووٹنگ کو ختم کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے قانون بننا چاہیے اور جاری سیشن میں ہی اس سے متعلق بل آنا چاہئے ۔جب محترمہ مایاوتی اپنی بات رکھ رہی تھی تبھی کانگریس کے رکن بھی ان کی حمایت میں کھڑے ہو گئے اور زور زور سے بولنے لگے ۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ، نیز قانون کے وزیر روی شنکر پرساد نے اس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا ہے ۔ ای وی ایم سے ووٹنگ کی عالمی سطح پر تعریف ہو رہی ہے اور پوری دنیا اس کی تعریف کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار اور دہلی میں دوسری پارٹیوں کی جیت ہوئي تو ای وی ایم صحیح تھی لیکن اب اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت ہوئي ، تو ای وی ایم خراب ہو گئي ہے ؟۔اس سے پہلے ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے محترمہ مایاوتی کے ضابطہ 267 کے نوٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر کل ایوان میں بحث ہوگی اور اس دوران اس سے متعلق مسائل اٹھائے جا سکتے ہیں۔اسی دوران کانگریس کے دگ وجے سنگھ نے حال ہی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے بعد گوا میں بی جے پی حکومت کی تشکیل میں وہاں کے گورنر کے طریقہ کار پر بحث کرانے کے لئے دیے گئے رسمی نوٹس کا مسئلہ اٹھایا ۔