سرینگر// وادی بھر میں تعمیراتی ٹھیکیداروں نے واجب الادا رقومات کی عدم ادائیگی پر احتجاج درج کرتے ہوئے ای بلنگ ،کھاتوںمیں براہ راست منتقلی اور جی ایس ٹی کے اطلاق سمیت دیگر معاملات پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔احتجاجی ٹھیکداروں نے کئی مقامات پر دفاتر پر تالے چڑھائے ۔ٹھیکیداروں کا کہنا ہے کہ حکومت واجب الادا رقومات کی ادائیگی کیلئے ای بلنگ اور ڈی ٹی بی کو لازم قرار دے رہی ہے لیکن متعلقہ محکمہ جات کے پاس کوئی بھی میکنزم نہیں ہے جس کی وجہ سے ایک کنفیوژن کا عمل پیدا ہوا ہے ۔اور متاثرہ ٹھیکدار ایک بار پھر پریشانی کے عالم میں پھر رہے ہیں ۔
اشرف چراغ
کپوارہ کے متعدد علاقوں سے آئے ہوئے ٹھیکداروں نے ان کی رکی پڑی واجب الادا رقومات واگذار نہ کر نے کے خلاف کپوارہ میں احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ سرکار کی جانب سے ای بینکینگ کے ذریعے ٹھیکدارو ں کی رقومات ادا کرنے پر متعلقہ محکمو ں کے ملازمین انجان بن بیٹھے ہیں ۔کپوارہ میں محکمہ تعمیرات عامہ کے دفتر کے باہر کپوارہ سے آئے ہوئے درجنو ں ٹھکیدارو ں نے اس بات کو لیکر سخت احتجاج کیا کہ ان کی واجب الا ادا رقومات کو ابھی تک و اگذار نہیں کیا گیا ہے ۔ریاض احمد میر نامی ٹھیکدار نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ کپوارہ کے ٹھکیدارو ں نے مختلف محکمو ں میں جو تعمیراتی کام کئے ہیں ان کے عوض واجب الاادا رقومات کی بلوں پر اگرچہ متعلقہ محکمو ں کے اعلیٰ افسران نے منظوری دی تاہم ان کے دفاتر میں ملازمین کو سرکار کی جانب سے Ebankingسسٹم کا کوئی پتہ نہیں ہے کیونکہ ان ملازمین نے ان ٹھکیدارو ں کی رکی پڑی رقومات اس لئے روک دی کہ انہیں اس حوالے سے کوئی تربیت نہیں ہے ۔احتجاجی ٹھیکدارو ں کا کہنا ہے کہ سرکار کی جانب سے ebankingکے تحت رقومات واگزار اگرچہ اچھا فیصلہ ہے لیکن یہ حکم نامہ اگلے مالی سال سے شرو ع کیا جائے تاکہ ٹھیکدارو ں کے علاوہ متعلقہ محکمو ں کے ملازمین بھی ebankingسے پوری جانکاری حاصل کر سکے ۔ان ٹھکیدارو ں کا مزید کہا ہے کہ جی ایس ٹی کے حوالے سے بھی متعلقہ محکمو ں کو کفیو ژن ہے اور جب ٹھیکدار مختلف محکمو ں جن میں محکمہ تعمیرات عامہ ،پی ایم جی ایس وائی ،صحت عامہ ،اریگیشن شامل ہیں کے دفاتر میں ٹیکس دینے کی غرض سے جاتے ہیں تو وہا ں انہیں یہ بتا یا جاتا ہے کہ انہیں خود پتہ نہیں ہے اور اس کی سزا ٹھکیدارو ں کو بھگتنا پڑتی ہے ۔واضح رہے کہ 25فروری کو سرکار کی جانب سے ٹھکیدارو ں کو رقومات ebankingکے تحت واگذار کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم ٹھکیدارو ں نے اس فیصلہ کو اگرچہ خوش آئند قرار دیا لیکن اس حکم نامہ پر نئے مالی سال سے شروع کیا جانا چایئے تاکہ ملازمین اور ٹھکیدارو ں کو اس بارے میں صحیح جانکاری حاصل ہوسکے ۔
ارشاد احمد
گاندربل//سال 2014 سے واجب الادا کروڑوں روپے کی بلوں کی عدم ادائیگی پر ٹھکیداروں نے محکمہ تعمیرات عامہ اور محکمہ اریگیشن اینڈ فلڈ کنٹرول کے دفتروں پر تالہ لگاکر احتجاج کیا۔کنٹریکٹر کارڈنیشن کمیٹی گاندربل کے زیر اہتمام سال 2014 سے کروڑوں روپے کی واجب الاو رقومات کی واگذاری،جی ایس ٹی،اور ای بلنگ کے خلاف محکمہ تعمیرات عامہ اور محکمہ اریگیشن اینڈ فلڈ کنٹرول ڈویڑن کے دفتروں پر تالہ لگاتے ہوئے سراپا احتجاج بن گئے۔اس موقع پر ٹھکیداروں نے کشمیر عظمی کوبتایاکہ کروڑوں روپیوں کا تعمیراتی کام مکمل کیا گیاجبکہ سال 2014 سے آج تک بقایا رقم واگذار نہیں کی گئی۔کئی ٹھکیداروں نے بنک سے قرضہ لیکر کام مکمل کیا ہے
عارف بلوچ
ڈورو//قاضی گنڈ میں ٹھیکداروں نے ای بلنگ سسٹم و واجب الادا رقومات کی عدم ادائیگی کے حوالے سے آر اینڈ بی ڈویژن قاضی گنڈ میں احتجاج کرتے ہوئے آفس پر تالا لگایا ۔ٹھکیداروں کا کہنا ہے کہ محکمہ کے پاس کئیسالوں سے ٹھیکداروں کی رقومات بقایا ہے تاہم اب محکمہ eبلنگ سسٹم کو لاگو کرنے جارہی ہے جس کے سبب اُن کی رقومات ضائع ہونے کا اندیشہ ہے ۔اُن کا کہنا تھا کہ وہ لوگ نئے سسٹم کے خلاف نہیں ہے تاہم محکمہ پہلے ٹھیکداروں کے بقاجات کو ادا کرے جس کے بعد نئے نظام کو لاگو کیاجائے ۔اُنہوں نے حکوت سے فیصلہ پر نظر ثانی کی اپیل کی ہے ۔