راجوری//راجوری قصبہ میں ایڈوانس لینڈنگ گراؤنڈ (ALG) بائی پاس روڈ کے نام سے جانے والی سڑک کی بدترین حالت کی وجہ سے عام شہریوں کو مشکلات درپیش ہیں ۔رابطہ سڑک انٹرا ٹاؤن علاقوں کو ایک دوسرے کیساتھ جوڑنے کیساتھ ساتھ میڈیکل کالج کو بھی دیگر علاقو ں کیساتھ جوڑنے کا کام کرتی ہے ۔محکمہ تعمیرات عامہ کے خلاف غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں نے کہاکہ سڑک منصوبے کے کام میں تیزی لا کر عام لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں ۔راجوری قصبہ کے مقامی لوگوں بشمول بال کرشن شرما، انیل کمار، محمد سلطان اور دیگر نے بتایا کہ اے ایل جی بائی پاس روڈبا با غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری موڑ سے شروع ہو کر آرمی کانوائے گراؤنڈ کھیورہ میں جا کر ختم ہوتی ہے اور نہ صرف راجوری شہر کے مختلف حصوں کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے بلکہ یہ سڑک گورنمنٹ میڈیکل کالج تک جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سڑک کا یہ چھوٹا سا حصہ راجوری قصبہ کیساتھ ساتھ دیگر علاقوں کو بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری کو بھی جوڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ راجوری شہر کا پورا حصہ بی جی ایس بی یونیورسٹی روڈ اور خاص طور پر اے ایل جی بائی پاس روڈ پچھلے دو سالوں سے بدترین حالت میں ہے تاہم محکمہ تعمیر ات عامہ کی جانب سے کام کو انتہائی سست رکھا گیا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ ’’بارش کی وجہ سے اس سڑک پر سے گزرنا ناممکن ہو جاتا ہے کیونکہ سڑک پر موجود کھڈوں میں پانی سے بھر جاتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ محکمے کی جانب سے اس سڑک کی جلد از جلد تکمیل کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں اور ہزاروں لوگ متعلقہ محکمے کے ہاتھوں بے بس ہو رہے ہیں۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ رابطہ سڑک کو جلدازجلد مکمل کر کے عوام کو سہولیات بہم پہنچائی جائیں ۔محکمہ تعمیرات عامہ کے ایگز یکٹو انجینئر کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ پروجیکٹ کو 19.97 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے لانگویشنگ اسکیم کے تحت منظور کیا گیا ہے تاہم ’’کچھ تکنیکی مسائل کی وجہ سے پروجیکٹ کا کام سست ہے اور یہ معاملہ چیف انجینئر کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔