سرینگر// کا روان شعرائے اردو کی جانب سے ہفتہ کو ایوان صحافت میں مشاعرے کا اہتمام ہوا،جس میں نوجوان شاعروں نے شرکت کی۔ تقریب میں جسٹس(ر) بشیر کرمانی مہمان خصوصی تھے جبکہ پروفیسر نا صر مرزا ، ڈاکٹر مشتاق حیدر اور پرویز مانوس کے علاوہ دیگر لوگ بھی موجود تھے۔اس موقعہ پر نوجوان شاعروں کے علاوہ دیگر شعرائے کرام جن میں قتیل مہدی، راشد مقبول، خواہش کشمیری، توصیف رضوی، عاصم اسدی، ڈاکٹر کوثر رسول،ڈاکٹر تنویر طاہر،آفاق دلنوی، مصروفہ قادری، عذرا حکاک،محمد محمود،محسن کشمیری،اعجاز طالب نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔جسٹس(ر) بشیر کرمانی نے اس موقعہ پر نوجوانون شعرائے کرام کی تعریف کرتے ہوئے انہیں مشورہ دیا کہ شعر و ادب میں ثقیل زبان استعمال کئے جانے کی بجائے عوامی فہم سے ہم آہنگی رکھنے والی زبان استعمال کی جانی چاہئے تاکہ ادبی موضوعات کو سمجھنے میں سامعین و قارئین کو آسانی ہو۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی روایتوں سے ہرگز دامن چھڑایا نہیں جاسکتا۔اس موقعہ پر ڈاکٹر ناصر مرزا نے تقریب میں موجود شاعروں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جو کلا م یہاں پیش کیا وہ ادب العالیہ میں سے تھا۔ کارواں شعرائے اردو کے سرپرست پرویز مانوس نے کہا کہ اس بزم کی داغ بیل اسلئے ڈالی گئی ہے تاکہ نوجوان شعراء کو پلیٹ فارم مہیا ہوسکے۔انہوں نے کہا’’ ہمارا ماننا ہے کہ جتنے چرغ جل اٹھیں گے اتنا ہی نور بکھر جائے گا‘‘۔یہ مشاعرہ روزنامہ ندائے کشمیر کے اشتراک سے منعقد کیاگیا۔