عظمیٰ نیوز سروس
جموں// بی جے پی کے جموں و کشمیر کے صدر ست شرما نے دفعہ370 کی بحالی کے لیے قرارداد کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس (این سی) اور کانگریس نے بھارتی پارلیمنٹ اور آئین کی توہین کی ہے۔ ست شرما نے کہا، “این سی اور کانگریس ایک تقسیم در تقسیم اور خطرناک ایجنڈا پر عمل پیرا ہیں جس سے اس خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی حفاظت کو خطرہ لاحق ہو گا”۔ یہ بات ست شرما نے پارٹی ہیڈکوارٹر، تریکوٹا نگر، جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سابق نائب وزیر اعلیٰ کاوِندر گپتا، بی جے پی کے ترجمان اعلیٰ ایڈوکیٹ سنیل سیٹھی، ترجمان گردھاری لال رائنا اور میڈیا سکریٹری ڈاکٹر پردیپ مہوترا بھی موجود تھے۔ ست شرما نے کہا کہ قرارداد کی منظوری غیر پارلیمانی تھی، کیونکہ اسے غیر قانونی طور پر پیش کیا گیا اور اسپیکر کی موجودگی میں بحث کے بغیر منظور کر لیا گیا۔ “این سی اور کانگریس نے بھارتی پارلیمنٹ اور آئین پر سوال اٹھایا ہے۔ منتخب نمائندوں کو اپنے اقدامات میں جمہوری طریقہ اختیار کرنا چاہیے”۔ ست شرما نے کہا کہ این سی کی قیادت میں حکومت نے ‘خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی کی ہے اور یہ جمہوری طریقہ نہیں ہے کہ اس طرح کی قرارداد پاس کی جائے۔ انہوں نے قرارداد میں استعمال ہونے والے یکطرفہ خاتمے کے اصطلاح پر سوال اٹھایا اور کہا کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کے خاتمے کے فیصلے دونوں ایوانوں میں بحث کے بعد کیے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلے کو جموں و کشمیر کی قوم پرست عوام نے سنجیدگی سے لیا ہے اور یہ واضح کیا کہ آرٹیکل 370 اب تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔ ست شرما نے کانگریس سے سوال کیا کہ “کانگریس ایک قومی جماعت ہے، یہ صرف جموں و کشمیر تک محدود نہیں ہے۔ کیا کانگریس یہ واضح کرے گی کہ وہ بھی آرٹیکل 370 کو بحال کرنا چاہتی ہے اور جموں و کشمیر کے عوام کو دہشت گردی اور دھماکوں کی حالت میں دھکیلنا چاہتی ہے؟”۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 سے صرف سو خاندانوں کو فائدہ پہنچا تھا اور اب وہ خاندان ریاست کو اپنے مفادات کے لیے پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں محض 23 فیصد ووٹ حاصل کرنے والی این سی کے پاس ایوان میں اس اہم قرارداد کو منظور کرنے کے لیے کافی اکثریت نہیں تھی۔ ست شرما نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالیہ اسمبلی انتخابات کامیابی کے ساتھ مکمل ہوئے ہیں اور پورے خطے میں امن قائم ہے، مگر کچھ چالباز سیاستدان اس امن کو دیکھ کر خوش نہیں ہیں۔ “اپنے ذاتی مفاد کے لیے جموں و کشمیر کے بعض طاقتور خاندان خطے کی ترقی کو الٹنا چاہتے ہیں اور اسے ایک بار پھر افراتفری میں دھکیلنا چاہتے ہیں، جہاں ہر آنے والا شخص اپنی جان کی حفاظت کے لیے خوفزدہ ہو”۔ ست شرما نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ بی جے پی کا مقصد جموں و کشمیر میں ترقی اور امن کا قیام ہے اور کسی بھی قوت کو اس کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔