کپوارہ//ضلع کپوارہ میں گزشتہ 3برسو ں کے دوران این ایچ ایم فہرست میں دھاندلیا ں ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ اس فہرست میں منتخب نہ ہونے والے امیدواروں نے الزام لگایا ہے کہ ان امیدوارو ں کو منتخب کیا گیا ہے جو کبھی بھی عارضی فہرست میں نہیں تھے ۔ان امیدوارو ںکا کہنا ہے کہ 3سال قبل محکمہ صحت کی جانب سے این آر ایچ ایم اسامیوں کے لئے ایک نو ٹس زیر نمبر جاری کی گئی جس کے بعد امیدوارو ں نے اپنے فارم جمع کئے اور ڈگری کالج کپوارہ میں با ضابطہ امتحانات بھی دئے تاہم بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ ان امتحانات کے دوران بے ضابطگیا ں عمل میں لائی گئیں جس کے بعد اس وقت کے ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ نے ان امتحانات کو ملتوی کر کے 2016میں دو بارہ امتحا نات منعقد کروائے لیکن بعد میں اس لسٹ کو تین بار کالعدم قرار دیا گیا ۔حلیمہ بانو دختر غلام نبی شیخ ساکن شیخ پوری نامی ایک امیدوار نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ حتمی فہرست سے قبل عارضی لسٹ میںاُسے رول نمبر 2366کے تحت منتخب کیا گیا اوراس پر کسی نے اعتراض بھی نہیں کیا لیکن کچھ روز قبل جب این ایچ ایم کی آخری لسٹ سامنے آئی تو وہ حیران ہو کر رہ گئی کیونکہ اس لسٹ میں جس امیدوار کو منتخب کیا گیا تھا وہ عارضی لسٹ میں کہیں نہیں تھی ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ خالد جہانگیر کا کہنا ہے کہ وہ معاملہ کی نسبت تحقیقات کریں گے اور اگرکسی امیدوار کی شکایت جائز ثابت ہوئی تو وہ اس کا حل تلاش کریں گے ۔