عظمیٰ نیوزسروس
جموں// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نےجموں، کشمیر اور لداخ کے نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی) کیڈٹوں کی نئی دہلی کے کر تویہ پتھ میں یوم جمہوریہ تقریبات کے دوران کامیابیوں کی ستائش کی۔وزیرا علیٰ نے اِن باتوں کا اِظہار جموں و کشمیر اور لداخ کے 127این سی سی کیڈٹوں کے لئے منعقدہ ایک استفساری پروگرام کے دوران کیا جنہوں نے 2025ء کے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں حصہ لیا تھا۔تقریب میں وزیر برائے اَمورِ نوجوان و کھیل کود ستیش شرما، وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، وزیراعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دھیرج گپتا،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل این سی سی ڈائریکٹوریٹ جموں و کشمیر اور لداخ میجر جنرل انوپندر بیولی کے علاوہ دیگر سینئر فوجی اَفسران اور معززین نے شرکت کی۔وزیر اعلیٰ نے پریڈ میں این سی سی کی تمام خواتین دستے کی کمانڈ کرنے والی جموں و کشمیر کی ایک خاتون کیڈٹ کے غیر معمولی کارنامے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ’’ یہ کوئی معمولی کامیابی نہیں ہے۔ان کی قیادت میں دستے کی تصاویر پوری دُنیا میں گونج رہی ہیں جو جموں وکشمیر کے نظم و ضبط اور اتحاد کے عزم کو نمایاں کر رہی ہیں‘‘۔اُنہوں نے نہ صرف جموں و کشمیر کے 17کیڈٹوں کی قیادت کی بلکہ اس نے تمام خواتین کے قومی دستے کی قیادت کی جو نہ صرف ہمارے ملک کے سامنے بلکہ ایک عالمی سامعین کے سامنے فخر کے ساتھ مارچ کر رہی تھیں۔‘‘۔ اُنہوں نے کہا’’ یوم جمہوریہ صرف وہ لوگ نہیں دیکھتے جو کرتویہ پتھ پر موجود ہیں یا ہندوستان میں ٹیلی ویژن دیکھ رہے ہیں۔ یہ دنیا بھر میں نشر کیا جاتا ہے۔ دُنیا نے دیکھا کہ جموں و کشمیر کیا پیش کرتا ہے‘‘۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کیڈٹوں سے خطاب کرتے ہوئے اُن کی مخلصانہ لگن اور جذبے کی سراہنا کی جو اُنہوں نے قومی سطح پر پیش کیا۔ اُنہوں نے کہا’’ کرتویہ پتھ پر آپ کی موجودگی نہ صرف ذاتی لگن بلکہ ہمارے خطے کے متحرک جذبے کی بھی علامت ہے۔ اِس برس جموں، کشمیر اور لداخ سے تعلق رکھنے والے 127 کیڈٹوں کے ساتھ ملٹری کیڈٹوں، سپورٹ سٹاف اور ٹرینروںنے بڑے فخر کے ساتھ ہماری نمائندگی کی‘‘۔انہوں نے کیڈٹوں کی ثقافتی کارکردگی کو بھی سراہا جنہوں نے ملک بھر کی ٹیموں میں تیسرا انعام حاصل کیا۔اُنہوں نے کہا’’ یہ کامیابی آپ کی سخت محنت اور اتحاد کو ظاہر کرتی ہے۔ ہماری سرزمین کی شاندار روایات سے بھرپور آپ کی ثقافتی پرزنٹیشن نے بہت سے لوگوں کے د ل جیت لئے اور جموں و کشمیر کو عزت بخشی‘‘۔وزیر اعلیٰ نے این سی سی کیڈٹ کے طور پراَپنے سکولی دِنوں کے دوران اَپنے ذاتی تجربات پر روشنی ڈالتے ہوئےکہا’’ آپ کی کامیابی مجھے اَپنے سکولی دِنوں میں واپس لے جاتی ہے۔ اگرچہ مجھے کبھی بھی راج پتھ (کرتویہ پتھ) پر مارچ کرنے کا موقع نہیں ملا، لیکن ہیڈ بوائے اور این سی سی کیڈٹ کے طور پر میرے وقت نے مجھے قیادت اور نظم و ضبط میں انمول سبق سکھایا۔ کرسپ کمانڈز، ہم آہنگی اور ٹیم ورک کا جذبہ میری پوری زندگی میرے ساتھ رہا ہے‘‘۔انہوں نے نوجوان ذہنوں کی تشکیل میں این سی سی کے تبدیلی کے رول پر زور دیا۔ اُنہوں نے کہا’’این سی سی ایک پروگرام سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ ایک کروسیبل ہے جو کردار کو تشکیل دیتا ہے۔ آج کی دنیا میں، جہاں نوجوانوں کو تعلیمی، سماجی اور ذاتی طور پر بے پناہ دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، این سی سی کی خدمت اور نظم و ضبط کی اقدار کے تئیں آپ کی وابستگی واقعی قابل ستائش ہے‘‘۔وزیر اعلیٰ نے آج کے نوجوانوں کو درپیش تعلیمی دباؤ کا اعتراف کیا اور ان چیلنجوں کے باوجود این سی سی کے تئیں کیڈٹوں کی لگن کی سراہنا کی۔ اُنہوں نے کہا’’جب میں سکول میں تھا، تو 80فیصد نمبر حاصل کرنا ایک بڑی بات سمجھی جاتی تھی۔ آج کچھ کالجوں میں صد فیصد کٹ آف ہے۔ لیکن ان تعلیمی مطالبات کے باوجود، آپ نے این سی سی کے نظم و ضبط، قیادت اور خدمت کی اَقدار کو اَپنانے کا اِنتخاب کیا ہے۔ آپ نے ہمارے علاقے کی نمائندگی کرنے کے لئے دہلی کا سفر کیا ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ تعلیم صرف درسی کتابوں تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ زِندگی کے تجربات کے بارے میں ہے جو آپ کے کردار کو تشکیل دیتے ہیں‘‘۔اُنہوں نے کیڈٹوں پر زور دیا کہ وہ ان مواقع سے فائدہ اُٹھائیں اور این سی سی سے آگے زندگی کی اَقدار کی تشکیل میں ان کی اہمیت پر زور دیں۔ اُنہوں نے کہا’’یہ دوستی چیلنج کے وقت آپ کا سپورٹ سسٹم ہوگی، وہ لوگ جو زندگی آپ کی طاقت کا امتحان لینے پر آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ وہ ہماری قوم کے جذبے اور اتحاد کی نمائندگی کرتے ہیں، آپ کو یاد دلاتے ہیں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کہاں ہیں یا آپ کا سامنا کیا ہے، آپ ایک بڑے کنبے کا حصہ ہیں ۔ ایک ایسا کنبہ جو کثرت میں وحدت کی علامت ہے‘‘۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کیڈٹوں کو اَپنی برادریوں میں رول ماڈل بننے کی ترغیب دیتے ہوئے اُن پر زور دیا کہ وہ منشیات کے اِستعمال کے خلاف موقف اِختیار کریں اور اِس بدعت سے نمٹنے میں اَپنا بہترین رول اَدا کریں۔اُنہوں نے اِس پیغام کو وزیر اعظم کے نشا مُکت بھارت کے وژن کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے کہا’’ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ ہمارے نوجوانوں کو منشیات کی لت سے بچانے کے لئے اپنے این سی سی جذبے کو اِستعمال کریں۔ رول ماڈل کے طور پر آپ کا اثر گہرا ہے۔ اگر آپ کسی ساتھی کو لڑکھڑاتے ہوئے دیکھتے ہیں تو ہاتھ بڑھائیں۔ نظم و ضبط کی اپنی داستانوں کا اِشتراک کریں اور انہیں مقصد کا راستہ دکھائیں اور ان کی رہنمائی کریں‘‘۔وزیرا علیٰ نے اَپنے خطاب کے اختتام پر کیڈٹوں پر زور دیا کہ وہ اَپنے اقدار پر مضبوطی سے قائم رہیں اور یاد رکھیں:ہماری قوم کی سب سے بڑی خدمت دوسروں کو پروان چڑھانے میں ہے ۔آئیے مل کر ہم ایک ایسا مستقبل تعمیر کریں گے جہاں جموں وکشمیر اور لداخ او ربھارت کا ہر کونہ اُمید اور اتحاد کی کرنوں کے طور پر چمکے۔اس موقعہ پر جموں، کشمیر اور لداخ سے تعلق رکھنے والے متعدد این سی سی کیڈٹوں نے دہلی میں یوم جمہوریہ کیمپ سے اپنے تجربات کا اِشتراک کیا۔