سرینگر//مرکزی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جمعرات علی الصبح حزب سربراہ سیدصلاح الدین کے دوسرے فرزند سید شکیل احمدشاہ کو سرینگر کے رام باغ علاقہ میں واقع رہائشی مکان سے حراست میں لیکر دلی پہنچا دیا گیا۔خیال رہے صلاح الدین کاایک فرزند سید شاہد یوسف اکتوبر2017سے تہاڑجیل میں ایام اسیر ی کاٹ رہاہے۔ جمعرات کو ساڑھے 3بجے این آئی اے کی ایک ٹیم نے پولیس وفورسزکے ایک مشترکہ دستے کے ہمراہ رام باغ میں سیدشکیل احمدشاہ کے رہائشی مکان پرچھاپہ ڈالا۔ این آئی اے ٹیم نے سیدشکیل کوحراست میں لینے کے بعد ہمہامہ میں قائم جے آئی سی پہنچایاجہاں اسکی پوچھ تاچھ کی گئی۔شکیل احمدصورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں بطورسینئر لیبارٹری ٹیکنشن تعینات ہے۔بتایاجاتاہے کہ پوچھ تاچھ کے بعد سیدشکیل کوممکنہ طونئی دہلی لیجایاجائیگا۔
گرفتاری باعث تشویش
بلا وجہ پھنسانے کی کوشش:اہل خانہ
سرینگر // صلاح الدین نے اہل خانہ نے انکے بڑے بھائی کو این آئی اے کی طرف سے گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ایک بیان میں اہل خانہ نے کہا ہے ’’ ہم سیدصلاح الدین کے اہل خانہ اپنے بڑے بھائی کی گرفتاری پر تشویش میں مبتلا ہیں اور اس بات پر غم و غصہ کا اظہار کررہے ہیں کہ سید شکیل احمد کو گرفتار کرکے دلی لیا گیا ہے‘‘۔بیان میں کیا گیا ہے ’’ اس سے قبل شکیل نے این آئی اے کیساتھ مکمل طور پر تعاون کیا جب ان سے پوچھ تاچھ کی گئی لیکن اب سمن جاری کرنے میں لیت و لعل کا بہانہ بنا کر تعاون نہ دینے کی پاداش میں حراست میں لیا گیا ‘‘۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شکیل احمد صورہ انسٹی چیوٹ میں پچھلے 30سال سے ملازمت کررہا ہے اور وہ کبھی بھی کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں رہا ہے، جس کا ریکارڈ پولیس سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔بیان میں اہل خانہ نے کہا ہے کہ این آئی اے کے الزامات مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹ کے پلندے ہیں، بلکہ اسکی گرفتاری محض صلاح الدین پر دبائو بڑھانے کی کوشش ہے، جو پچھلے 30برسوں سے اپنے اہل خانہ سے دور ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اہل خانہ نے تین دہائیوں سے بندوق کے سائے اور خوف میں زندگی بسر کی ہے، اور صلاح الدین نے اپنے اہل خانہ کو اس وقت چھوڑا جب ہم سبھی ابھی بچے تھے۔اہل خانہ نے کہا ’’ سابق وزیر اعلیٰ نے ایک انٹر ویو میں کہا ہے کہ انہوں نے این آئی اے کو شکیل کی گرفتاری سے روک دیا ، کیونکہ انکے پاس اسکے خلاف کوئی وجہ نہیں تھی‘‘۔سابق وزیر اعلیٰ نے مزید کہا تھا کہ صلاح الدین نے سبھی بیتے عام لوگوں کی طرح زندگی بسر کرتے ہیں اور انکا کسی بھی سیاسی تعلق سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ صلاح الدین کے گرفتار بیٹے کیخلاف بھی کوئی ثبوت نہیں ہیں۔ان سب وجوہات کے باوجود بھی شکیل کو گرفتار کیا گیا جو سراسر غیر قانونی ہے۔ اہل خانہ نے شکیل کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بے گناہ ہے جسے جھوٹے کیس میں پھنسانے کی کوشش ہے۔