نئی دہلی //منی لانڈرنگ کیس کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے بعد پٹیالہ ہائوس کورٹ دہلی نے 7مزاحمتی لیڈروں سمیت 10 کشمیری نظربندوں کی ریمانڈ میں 12 جنوری 2018 تک کی توسیع کردی ۔خیال رہے7حریت لیڈرماہ اگست کے آخری ہفتے سے نئی دہلی میں مقیدہیں جبکہ پہلے اُنھیں تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے پوچھ تاچھ کیلئے کچھ ہفتوں تک اپنی تحویل میں رکھا،جسکے بعداُنھیں ریمانڈکے تحت تہاڑ جیل منتقل کیا گیا۔ معروف کشمیری تاجر ظہور وٹالی، فوٹوجرنسلٹ کامران یوسف اور جاوید احمد کوبھی این آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا، اوریہ تینوں بھی کئی ماہ سے تہاڑجیل میں بندہیں ۔نعیم احمدخان ،الطاف احمدشاہ ، ایازاکبر، پیرسیف اللہ ،شاہدالاسلام ،معراج الدین کلوال اورفاروق ڈارعرف بٹہ کراٹے معروف کشمیری تاجر ظہور وٹالی، فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف اور جاوید احمد کے کیسوں کی جمعہ کے روزپٹیالہ ہائوس کورٹ میں سماعت ہوئی لیکن کسی بھی نظر بند کشمیری کوعدالت میں نہیں لایاگیابلکہ اُنھیں ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعے شامل سماعت رکھاگیا۔منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں گرفتارایک حریت لیڈرکے قریبی رشتہ دارنے نئی دہلی سے فون پربتایاکہ پٹیالہ ہائوس کورٹ کی خاتون جج نے 7مزاحمتی لیڈروں سمیت10کشمیری نظربندوںکی ریمانڈ میں12جنوری2018تک کی توسیع کردی۔