سرینگر// فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف کے بعد این آئی اے کی طرف سے گرفتارایک اور کشمیری نوجوان کو دہلی کی عدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔ کولگام سے تعلق رکھنے والے24برس کے نوجوان جاوید احمد بٹ کو عدالت نے ضمانت دیدی ہے۔ جاوید احمد بٹ کو قومی تحقیقاتی ایجنسی نے5 ستمبر کو مبینہ سنگبازی اور قوم دشمن سرگرمیوں کی پاداش میں گرفتار کیا تھا۔ تحقیقاتی ایجنسی نے ان پر الزام عائد کیا تھا کہ سنگبازی کی جگہوں کے علاوہ جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان معرکہ آرائیوں کے نزدیک سنگبازی ہونے والے علاقوں میں جاوید احمد بٹ کو پایا گیا۔ جاوید احمد بٹ کو ایڈیشنل سیشن جج ترن شراوت نے ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات صادر کئے،تاہم اس سلسلے میں مفصل رپورٹ ابھی تک سامنے نہیں آیا۔ این آئی اے نے عدالت میں کہا کہ3گواہوں( عوامی خدمتگاروں) نے دفعہ161کے تحت اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا تھا کہ جاوید احمد بٹ کو سنگبازی کی جگہوں کے نزدیک پایا گیا۔جاوید احمد کے وکیل ایم ایس خان نے ان الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل پر بے جا اور غلط الزامات عائد کئے گئے ہیں۔وکیل نے کہا’’جاوید احمد کسی بھی قوم دشمنی سرگرمیوں میں ملوث نہیں،اور نہ ہی وہ کسی بھی تنظیم سے وابستہ ہے،اور نہ ہی کھبی سنگبازی میں ملوث رہا ہے‘‘جبکہ اس سلسلے میں کوئی بھی ثبوت موجود نہیں ہے۔