سرینگر // جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ علاقہ میں تعمیر ہو رہے آل انڈیا انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز کی تعمیر اگلے 3برسوں تک مکمل ہوتی ہوئی دکھائی نہیں دے رہی ہے کیونکہ نہ تو ایمز تک پونے دو کلو میٹر رابطہ سڑک پر کام مکمل ہوگیا ہے اور نہ کسی بھی عمارت کی تعمیر شروع کی جاسکی ہے۔قابل ذکر ہے کہ ایمز کو تین برس میں مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ سال 2015میں پی ڈی پی بی جے پی سرکار نے اپنے ایجنڈا آف الائنس میںوادی میں ایمز تعمیر کرنے پر اتفاق کیا تھا تاہم وادی کشمیر کے لئے ایمز کو جب منظوری دی گئی تو اس کے بعد جموں میں درجنوں سول سوسائٹی گروپوں اور سیاسی جماعتوں نے جموں کو الگ ایمز دینے کے لئے تحریک چلائی ،ان تنظیموں کی طرف سے چلائی گئی تحریک پر مرکزی سرکار نے کشمیر کے علاوہ جموں میں بھی الگ ایمز کی تعمیر کو منظوری دی ۔جموں میں پٹھانکوٹ شاہراہ پر وجے پور کے قریب244ایکڑ زمین حاصل کی گئی جس کے ایک حصہ پر خانہ بدوش کنبے بھی رہائش پذیز تھے۔ انہیں دوسری جگہ منتقل کیا گیا اور وادی میں جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ کے مقام پراس کی تعمیر کیلئے ٹنڈرنگ اور مفصل پروجیکٹ رپورٹ تیار کر کے اُس کام کوشروع کیا گیا لیکن یہ کام ابھی سست رفتاری سے ہو رہا ہے اور کام کی رفتاری سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کام اگلے 8برسوں میں بھی مکمل نہیں ہو سکے گا ۔قابل ذکر ہے ایمز کی تعمیر کیلئے سرکار نے 17سو 73کنال اراضی دیدی ہے اس کے علاوہ 114کنال زمین سڑک کی تعمیر کیلئے خریدی گئی ۔ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اونتی پورہ سے ایمز تک پونے دو کلو میٹر کا فاصلہ ہے جس پر لنک روڑ تعمیر کرنا ہے لیکن اس پر ابھی تک کام شروع نہیں ہو سکا ہے جس کی وجہ سے کمپنی کو ساز ساما ن وہاں تک پہنچانے میں سخت دقتیں پیش آرہی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ ایمز کیلئے قریب 1800کنال اراضی سرکاری ملکیت تھی جس میں کچھ حصہ سیکشن 4اور 5کے تحت آتی ہے جبکہ سڑک کیلئے114کنال ملکیتی زمین خریدی گئی۔ایمز کی چار دیواری کی تعمیر کر رہے سنٹر پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے ایک اعلیٰ افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کمپنی کی جانب سے دیوار کا کام چل رہا ہے اور 30فیصد کام مکمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی ملکیتی زمین کے معاوضے کا معاملہ زمینداروں اور ریاستی سرکار کے درمیان چل رہا ہے اور اُس کو حل ہونے کے بعد ہی اُس پر کام شروع ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ اونتی پورہ شاہراہ سے لیکر تعمیر ہو رہی ایمز تک سڑک کی تعمیر کا کام ریاستی محکمہ آر اینڈ بی کا ہے اور نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ کام رکا پڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سنٹر پبلک ورکس محکمہ نے پلنتھ کا کام شروع کیا ہے ۔محکمہ آر اینڈ بی کے ایگزیکٹیو انجینئر پلوامہ سجاد احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سڑک کے کام کو منظوری مل گئی ہے اور اس کیلئے درکار رقومات کیلئے ایک سفارشات دلی بھیج دی گئی ہیں اور اُمید ہے کہ 15اکتوبر تک اُس کی فائنل رپورٹ آئے گی، جس کے بعد کام شروع کیا جائے گا ۔واضح رہے کہ ایمز کی تعمیر پر 2000کروڑ کی لاگت آئے گی اور ایمز ایک ہزاربستروںپر مشتمل ہو گا جبکہ ہسپتال میں 300سپر سپشیلٹی بلاک کی بھی تعمیر ہوگی اور اس کی تعمیر کیلئے پیسہ الگ الگ قسطوں میں واگزار کیا جائے گا ۔ ڈپٹی کمشنر پلوامہ جی ایم ڈار نے اس حوالے سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سرکار نے ابھی تک 17سو 73اکنال اراضی ایمز کی تعمیر کیلئے دی ہے۔ اس کے علاوہ میں شاہراہ سے لیکر ایمز تک 114کنال زمین بھی سڑک تعمیر کرنے کیلئے خریدی جا چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کیلئے 4 کروڑ کے قریب معاوضہ بھی زمین مالکان کو فراہم کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمارت کے ڈئزائن کا کام چل رہا ہے اور جیسے ہی یہ مکمل ہو گا تو مین بلڈنگ کا کام شروع کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ یہ کام تین برس میں مکمل کرنا ہے ۔
ایمز اور نئے میڈیکل کالجوں کا قیام
معاملات نمٹانے کیلئے کمیٹی تشکیل
نیوز ڈیسک
سرینگر//گورنر انتظامیہ نے آل انڈیا انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائینسز اونتی پورہ اور وجے پور کے علاوہ ریاست کے پانچ نئے میڈیکل کالجوں کے قیام سے متعلق تمام معاملات کو حل کرنے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کی از سر نو تشکیل کی منظوری دی ہے ۔ جی اے ڈی کی طرف سے جاری کئے گئے ایک حکمنامے کے مطابق کمیٹی کے سربراہ صحت و طبی تعلیم محکمے کے انتظامی سیکرٹری ہوں گے جبکہ کمیٹی کے ممبران میں محکمہ داخلہ ، محکمہ خزانہ ، منصوبہ بندی ، ترقی اور نگرانی محکمے کے علاوہ جنگلات و ماحولیات کے انتظامی سیکرٹری شامل ہوں گے ۔ اس کے علاوہ پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے انتظامی سیکرٹری ، محکمہ مال کے انتظامی سیکرٹری ، صوبائی کمشنر کشمیر ، محکمہ تعمیراتِ عامہ کے انتظامی سیکرٹری ، صوبائی کمشنر جموں ، صحت عامہ ، آبپاشی اور فلڈ کنٹرول محکمہ کے انتظامی سیکرٹری ، این ایچ اے آئی جموں کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور این ایچ اے آئی سرینگر کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اس کمیٹی کے ممبران ہوں گے ۔ کمیٹی کے ممبر سیکرٹری صحت و طبی تعلیم کے جوائینٹ ڈائریکٹر ( پی اینڈ ایس ) ہوں گے ۔