عظمیٰ نیوز سروس
بال تل//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے اتوار کو بال تل میں یاترا بیس کیمپ کا دورہ کیا اور اِنتظامات کا جائزہ لیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے سول اِنتظامیہ ، پولیس ، سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز اور دیگر تمام شراکت داروں کے ساتھ اِستفساری گفتگو کی جوبہترین اِنتظامات کو یقینی بنانے میں شامل ہیں۔اُنہوں نے یاتریوں سے بات چیت کرنے کے بعد کہا ،’’ یاترا ہماری روایت میں بہت اہمیت رکھتی ہے اور یہ اَمن ، ہم آہنگی اور جامع ترقی کی علامت ہے ۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ ملک بھر سے متلاشیوںکی جماعت ہندوستان کی قدیم تر روحانی روایات میں سے ایک کو منانے کے لئے یہاں موجود ہے۔ ‘‘اُنہوں نے کہا ،’’ یاترا مختلف ریاستوں میں نئے خیالات اور اِصلاحات کے اشتراک کے بارے میں اتنا ہی ہے جتنا کہ یہ اعلیٰ سچائی اور روحانی طاقت کی تلاش کے بارے میں ہے ۔ گپھا کی طرف ہر قدم اطمینان ، اِنسانی بندھن اور پورے معاشرے کے لئے ترغیب ہے ۔
‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یاترا اِس سرزمین پر کثرت میں وحدت کی بھی عکاسی کرتی ہے اور مختلف عقائد سے تعلق رکھنے والے اَفراد اور فرقے اسے متلاشیوں کے لئے ایک ہموار اور خوشگوار سفر بنانے میں تعاون کرتے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ خوشی کا بیج بوتا ہے اور اِندرونی تبدیلی اور ثقافتی اَقدار کو فروغ دینے کا راستہ بناتا ہے۔اُنہوں نے اَپنے دورے کے دوران ہیلتھ کیئر ، صفائی ، مواصلات ، قیام و طعام اور لنگر کی سہولیات اور بیس کیمپ پہنچنے والے یاتریوں کے دِن کے حساب سے سہولیات کا جائزہ لیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسروں کو سونہ مرگ سے بال تل روٹ تک مناسب افرادی قوت ، مشینری اور روڈ سیفٹی کے اَقدامات کو تعینات کرنے کی ہدایت دی۔اُنہوں نے ڈی آر ڈی او ہسپتال اور بال تل میں قائم جوائنٹ پولیس کنٹرول روم کے کاموں کا بھی جائزہ لیا۔اِس موقعہ پر سیکرٹری منصوبہ بندی ، ترقی اور نگرانی محکمہ ڈاکٹر راگھو لنگر نے لیفٹیننٹ گورنر کو اَفسروں کی تعیناتی ، ٹریفک مینجمنٹ ، ہیلی سروسز کے خیموں کی تنصیب ، صفائی ستھرائی ، بجلی اور پانی کی فراہمی کے لئے ریپڈ اسسمنٹ سسٹم کے بارے میں جانکاری دی۔لیفٹیننٹ گورنر نے میڈیا نمائندوںکے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ گپھا کا موقعہ اور شہریوں کی گرمجوشی سے مہمان نوازی نے اِس برس جموںوکشمیر یوٹی میں سیاحت کی آمد میں بے مثال اِضافہ کو یقینی بنایا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ مجھے یقین کہ یاترا کے لئے آنے والے یاتری نئے اور ترقی پر گامزن جموں وکشمیر کے برانڈ ایمبسیڈر کے طور پر اَپنی اَپنی ریاستوں کو واپس لوٹیں گے ۔اُنہوں نے شراکت دار محکموں ، بی آر او ، پولیس اور سیکورٹی فورسز کی اِجتماعی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ٹریک کو چوڑا کرنا ، کمزور مقامات پر حفاظتی ریلنگ کی تنصیب اور وسیع حفاظتی اِنتظامات شردھالوئوں کی محفوظ اور بغیر پریشانی یاترا کو یقینی بنائیں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم نے ہولڈنگ ائیریاز میں اِضافہ کیا ہے اور خراب موسم کی صورت میں ہولڈنگ کی کافی گنجائش ہے ۔ اُنہوں نے یاتریوں کی ہیلتھ کیئر کے لئے کئے گئے وسیع اِنتظامات کا بھی اشتراک کیا ۔اُنہوں نے کہا کہ ریڈیو فریکوئنسی آئیڈ ینٹی فکیشن سسٹم ( آر ایف آئی ڈی ) یاتریوں کے لئے مکمل طور پر نافذ ہے اورہم نے صفائی ستھرائی پر خصوصی توجہ دی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف سے ایمرجنسی جواب دہندگان کی کافی تعداد کو تعینات کیا گیا ہے۔
امرناتھ یاترا کا دوسرا دن | کل 18426کے درشن
عظمیٰ نیوز سروس
پہلگام/بال تل// اب تک کی سب سے طویل امرناتھ یاترا کے دوسرے دن، اتوار کو دس ہزار سے زیادہ یاتریوں نے گھپا کے درشن کئے جبکہ 4,903 یاتریوں کا تیسرا گروپ جموں سے وادی کے لیے روانہ ہوا ۔حکام نے بتایا کہ 4,903 یاتریوںکی تیسری کھیپ اتوارکو 235 گاڑیوں میں جموں سے وادی کے لیے روانہ ہوئی۔ان میں سے 3,794 مرد ، 847 خواتین، 259 سادھو اور تین بچے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یاترا کے دوسرے دن 10,467 نے درشن کئے ۔دو دنوںکے دوران، کل 18,426 یاتریوں نے یاترا کی ہے جبکہ 7,959 نے ہفتہ کو درشن کئے تھے۔
اس دوران جموں و کشمیر ٹریفک پولیس نے یاتریوں اور سیاحوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے، کسی بھی یاترا یا سیاحتی گاڑی کو دوپہر 2 بجے کے بعد بانہال قاضی کنڈ (نیویگ)سرنگ سے کشمیر کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔اس میں لکھا ہے کہ پہلگام سے کسی بھی یاترا یا سیاحتی گاڑی کو سہ پہر 3 بجے کے بعد جموں کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ “سونمرگ سے سری نگر تک دوپہر 3 بجے کے بعد کسی یاترا یا سیاحتی گاڑی کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور شام 5 بجے کے بعد گلمرگ سے سری نگر تک کسی یاترا یا سیاحتی گاڑی کی اجازت نہیں ہوگی۔”