جموں+نوشہرہ+مینڈھر//بھارت اور پاکستان کے درمیان بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پرہلاکت خیز گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے جس کے دوران فوج اور بی ایس ایف کے 2اہلکار اور4شہری ہلاک جبکہ 23دیگر زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں دو بی ایس ایف اہلکار بھی شامل ہیں۔فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ جمعہ کی سہ پہر راجوری اور پونچھ کے سیکٹروں میں پاکستانی فوج نے شدید گولہ باری کی اور بھارتی فوج نے بھی بھر پور جواب دیا۔ترجمان نے کہا کہ راجوری کے سندر بنی سیکٹر میں پاکستانی گولہ باری اور فائرنگ کی زد میں آکر کیرالا سے تعلق رکھنے والے لانس نائیک سام ابراہیم ہلاک ہوا۔راجوری اور پونچھ کے کئی سیکٹروں میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اورنوشہرہ میں تمام تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ہیں ۔سرکاری طور پر بتایا گیا ہے کہ پاکستانی فوج نے نوشہرہ سیکٹر کے سریا ، انوس ، بھنڈار ، پکھرنی ، تلیوٹ ، کڈالی ، سیر مکڑی سیکٹروں میں قائم بھارتی فوج کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنایا ۔ فائرنگ اور گولہ باری کا یہ سلسلہ سہ پہر ساڑھے تین بجے شروع ہوا۔منجاکوٹ اور کیری سیکٹروںمیں بھی فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہورہاتھا ۔کیری میں شام 6بج کر 40منٹ سے اور منجاکوٹ میں 7بج کر 20منٹ سے فائرنگ اور گولہ باری شروع ہوا۔مینڈھرکے بالاکوٹ سیکٹر میں شام ساڑھے پانچ بجے سے فائرنگ اور گولہ باری شروع ہوئی اور اب تک کئی درجن گولے سندوٹ ، بالاکوٹ ، دھراٹی ، پنجنی اور ڈبی علاقوں میں آگرے جن کے نتیجہ میں صدام حسین ولد محمد اقبال ساکن ڈبی زخمی ہوا ۔منکوٹ سیکٹر میں بھی شام چھ بجے سے فائرنگ شروع ہوئی ۔اس سے قبل بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے جموں میں کہا تھاکہ پاکستان نے جموں خطہ کے تین سرحدی اضلاع میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک واقع دیہات اور سرحدی چوکیوں کو ایک بار پھر نشانہ بنایا اور شدید شیلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک بی ایس ایف ہیڈکانسٹیبل، ایک خاتون سمیت 4افراد جاں بحق جبکہ 19 دیگر زخمی ہوگئے ۔ انہوں نے بتایا سانبہ میں پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں 173 بٹالین بی ایس ایف سے وابستہ ہیڈ کانسٹیبل جگویر سنگھ ہلاک ہوا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے جمعہ کی صبح جموں کے ارنیہ و آر ایس پورہ س، سانبہ کے رام گڑھ اور کٹھوعہ کے ہیرا نگر سیکٹر وںمیں سرحدی دیہات کو نشانہ بناکر شدید گولہ باری کی۔ انہوں نے بتایا ’آر ایس پورہ اور ارنیہ میں پاکستانی فائرنگ میں 2 عام شہری ہلاک جبکہ متعدد دیگر زخمی ہوگئے ہیں‘۔ مہلوکین کی شناخت 50 سالہ بچھنو دیوی زوجہ جیت راج ساکن سائی خرد ارنیہ اور 25 سالہ ساحل ولد کرشن لال ساکن کورتانہ آر ایس پورہ کے بطور کی گئی ۔ بعض زخمیوں کی شناخت 55 سالہ جیت راج ولد روی کمار اور 50 سالہ کرشن لال ساکن آر ایس پورہ، 52 سالہ نانک راج ساکن ماہا شاہ، 35 سالہ رنجیت سنگھ ساکنہ کوکھری چک رام گڑھ سانبہ کے بطور کی گئی ۔ ترجمان نے کہا کہ 30سالہ بال کرشن ولد گورچرن لال ساکنان سچیت گڑھ گولہ باری کی زد میں آکر مارا گیا۔ترجمان نے بتایا کہ رام گڑھ کے ملو چک اور نانگا پوسٹ میں پاکستانی فائرنگ سے دو بی ایس ایف اہلکار زخمی ہوئے ۔کٹھوعہ ضلع میں سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ میں ایک کمسن لڑکی سمیت پانچ عام شہری زخمی ہوگئے ۔ انہوں نے بتایا ’احتیاطی طور پر سرحدی اضلاع میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک واقع سبھی تعلیمی ادارے اگلے احکامات تک بند کئے گئے ہیں۔جمعرات کو گولہ باری کے تبادلے میں سرحد کے دونوں طرف تین عام شہری اور بی ایس ایف کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ 10 دیگر زخمی ہوگئے ۔ زخمیوں میں ایک بی ایس ایف اہلکار بھی شامل تھا۔ادھر پاکستانی فوج کے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیر کے ضلع بھمبر میں لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 4دیگر زخمی ہوگئے۔نالی گاؤں میں بھارتی فورسز کی جانب سے داغے گئے مارٹر شیل کی زد میں آکر 60 سالہ غلام نبی ولد نورمحمد موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ضلع بھبمر کے ہی سیکٹر سامناہی میں پانچویں جماعت کی 10 سالہ چمن نیاز نامی طالبہ اپنے گاؤں میں اسکول جاتے ہوئے مارٹر شیل لگنے سے زخمی ہوگئی۔ایک اور گائوں میں مزید 3طالبات زخمی ہوئیں۔بعد ازاں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کر کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا اور انہیں احتجاجی مراسلہ بھی دے دیا گیا۔یاد رہے کہ رواں ماہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جند روٹ کوٹلی سیکٹر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں لائن کمیونیکیشن کی مرمت کے کام میں مصروف پاک فوج کے 4 جوان مارے گئے تھے۔